سٹرکٹ کورنگی کی انتظامیہ کی اجازت سے رہائشی علاقے شاہ فیصل کالونی میں کھولنے والی پیٹرول نوزل کی دکان پر خوفناک آگ نے دو منزلہ عمارت کو لپیٹ میں لے لیا جھلس کر ایک شہری جاں بحق مزید شہریوں کی حالت غیر ہوگئی جبکہ دکان اور قریب کھڑی 12 موٹرسائیکلیں تباہ ہوگئی ،
دکان میں آئل کی فروخت کے ساتھ ساتھ مبینہ طور پر غیر قانونی پیٹرول بھی فروخت کیا جا رہا ،
کراچی(اسٹاف رپورٹر)ڈسٹرکٹ کورنگی کی انتظامیہ کی اجازت سے رہائشی علاقے شاہ فیصل کالونی میں کھولنے والی پیٹرول نوزل کی دکان پر خوفناک آگ نے دو منزلہ عمارت کو لپیٹ میں لے لیا جھلس کر ایک شہری جاں بحق مزید شہریوں کی حالت غیر ہوگئی جبکہ دکان اور قریب کھڑی 12 موٹرسائیکلیں تباہ ہوگئی ،دکان میں آئل کی فروخت کے ساتھ ساتھ مبینہ طور پر غیر قانونی پیٹرول بھی فروخت کیا جا رہا ، وزیر اعلیٰ سندھ نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے ہدایت جاری کی ہیں کہ غیر قانونی پیٹرول کی فروخت کرنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے ۔ تفصیلات کے مطابق شاہ فیصل کالونی کے علاقے 3 نمبر سبحان بیکری کے قریب آئل اور پیٹرول کی دکان میں آگ بھڑک اٹھی جس نے دیکھتے ہی دیکھتے شدت اختیار کرتے ہوئے دکان سے نکلنے والے آگ کے شعلوں ںے اوپر بنی ہوئی 2 منزلوں کو بھی اپنی لپٹ میں لے لیا تاہم اس میں رہائشی مکین اپنی جان بچان کر چھت پر چلے گئے جبکہ آتشزدگی کی اطلاع ملتے ہی فائر بریگیڈ ، ریسکیو 1122 اور امدادی جماعتوں کے رضا کار موقع پر پہنچ گئے جبکہ فائر بریگیڈ کے عملے نے آگ پر قابو پانے کی کوششیں شروع کر دیں اور مکان کی چھت پر پھنسے ہوئے مکینوں کو بحفاظت محفوظ مقام تک منتقل کر دیا ، ترجمان ریسکیو 1122 کے مطابق آگ ایندھن کی آگ کی وجہ سے لگی تھی جسے پر قابو پانے کے لیے فوم کا بھی استعمال کیا گیا اور تقربیاً ایک گھنٹے کی سخت جدوجہد کے بعد آگ پر قابو پاتے ہوئے کولنگ اور سرچنگ کا عمل شروع کر دیا گیا جبکہ مزکورہ دکان سے متصل حجام کی دکان سے ایک شخص کی لاش ملی جسے ریسکیو عملے کی مدد سے جناح اسپتال منتقل کر دیا گیا جبکہ آگ پر قابو پانے میں مجموعی طور پر فائر بریگیڈ کی 5 گاڑیوں نے حصہ لیا ، آتشزدگی کے باعث دکان کی اوپری 2 منزلوں کو بھی جزوی طور پر نقصان پہنچا جبکہ آتشزدگی کے باعث دکان کے باہر کھڑی ہوئی 12 موٹر سائیکلیں جل کر خاکستر ہوگئیں ، چھیپا حکام کے مطابق ملنے والی لاش کی شناخت 40 سالہ سراج الدین کے نام سے کی گئی ، جائے وقوعہ پر موجود ایس ایس پی ڈسٹرکٹ کورنگی توحید رحمٰن میمن نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ ابتدائی تحقیقات میں پتہ چلا ہے کہ باربر شاپ پر ایک لڑکا سگریٹ پی رہا تھا اور اس نے پیٹرول کی دکان پر سگریٹ پھینکی جس کی وجہ سے آگ بھڑکی ہے تاہم اس کی مزید تصدیق کرائی جا رہی ہے ایک سوال کے جواب میں انھوں نے بتایا اس واقعہ میں پولیس کی کوئی غفلت یا کوتاہی نہیں ہے دو ڈھائی ماہ قبل پولیس نے ایکشن لیتے ہوئے مذکورہ دکان کو بند کرا دیا تھا جس کے بعد انھوں نے کورٹ سے رجوع کر کے اسٹے آرڈر لے لیا تھا
جس میں لکھا تھا کہ پولیس مجاز نہیں ہے ،
انھوں ںے بتایا کہ اس حوالے متعلقہ ڈی سی اور اسسٹنٹ کمشنر سے ہی معلوم کیا جائے اس حوالے سے شاہ فیصل ٹاون انتظامیہ کا کہنا تھا کہ شاہ فیصل کالونی نمبر 3 پر غیر قانونی پیٹرول پمپ پر لگنے والی آگ کی اصل حقیقت ڈپٹی کمشنر کورنگی اور سندھ حکومت کے کرپٹ افسران نے موت کے پروانے جاری کئے یہ آگ اور خون کے کھیل اس وقت شاہ فیصل کالونی نمبر 1 شاہ فیصل کالونی نمبر 5 اور عظیم پورہ پتھر روڈ پر بھی قائم اور دائم ہے سندھ حکومت اور اس کے ڈپٹی کمشنر کورنگی اس آگ سے جلنے والے لوگوں کے مجرم جبکہ ٹاؤن انتظامیہ نے اس پر بروقت کاروائی کرتے ہوئے اس پمپ کے خلاف کاروائی عمل میں لائی تھی جس کے بعد ڈپٹی کمشنر کورنگی اور سندھ حکومت کے سول ڈیفنس کے افسران نے اس کو این او سی جاری کیا ج
مزکورہ دکان ریاض نامی شخص کی ہے اس کی مزید پیٹرول کی دو دکانیں ماڈل کالونی جمعہ گوٹھ اور گلشن اقبال نیپا چورنگی کے قریب میٹرو کے قریب بھی ہے ان تمام پیٹرول نوزل کا اجازت نامہ ڈی سی کورنگی اے سی کورنگی اور سول ڈیفنس نے بھی دے رکھا ہے شاہ فیصل ٹاون انتظامیہ رہائشی افراد کی شکایت پر انھیں بند کرانے پہنچے تھے لیکن اسوقت ایک ڈی آئی جی جنھوں اپنا تعارف ڈی آئی جی انویسٹی گیشن کے نام سے کرایا تھا اور ٹاون انتظامیہ کو کہا تھا کہ ان پیٹرول نوزل کے معاملے پر اپ کا قانونی حق نہیں اس کا اجازت نامہ ڈی سی اور اے سی نے دے رکھا تاہم ٹاون انتظامیہ خاموش ہوگئی جبکہ پولیس بھی انھیں بند نہ کراسکی۔ دریں اثنا وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے شاہ فیصل کالونی میں موجود رہائشی عمارت میں آگ لگنے کا نوٹس کمشنر کراچی اور ڈپٹی کمشنر ملیر کو فوری جائے وقوع پر پہنچنے اور امدادی کاموں کو اپنی نگرانی میں کا حکم جاری کر دیا ، وزیر اعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ لوگوں کو محفوط مقام تک پہنچانے کی ہرممکن کوشش کی جائے اور لوگوں کی جان و مال کی حفاظت ہر صورت یقینی بنائی جائے اور لمحے لمحے کی صورتحال سے مجھے باخبر رکھا جائے ، آگ لگنے کی اصل وجہ غیر قانونی پیٹرول پمپ بتائی جا رہی ہے اور اس غیر قانونی پیٹرول بیچنے والوں کے خلاف فوری قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے اور جہاں جہاں اس طرح کے غیر قانونی کھلے پیٹرول کا کاروبار چل رہا ہے ان کے خلاف کریک ڈاؤن کیا جائے ، مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ انسانی جانوں سے کھیلنے کا کسی کوحق نہیں دے سکتے ۔اس اطلاع پر گورنر سندھ کامران ٹیسوری بھی جائے وقوع ہر پہنچے اور انھوں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ آتشزدگی کےنتیجے میں ایک قیمتی جان چلی گئی، انھوں نے کہا کہ میری انتظامیہ سےبات ہوئی تو انتظامیہ کاموقف یہاں کےمکینوں کاموقف دوسراہے۔ بلڈنگ کےنیچےغیرقانونی پیٹرول اورڈیزل فروخت کیاجارہاتھا
ایک عینی شاہدین کاکہناہےپہلےبھی دوبارسیل ہوا شاہ فیصل کےعلاقےمیں اوربھی چارجگہ ہیں جہاں غیرقانونی پیٹرول پمپ کی دکانیں لگائی گئی ہیں یہ شہریوں کی جان اورمال سےکھیلنےکی کھلی خلاف ورزی ہے۔عمارت میں رہنےوالوں کی جان ومال کاکیاانتظام کیاجائےگا عمارت میں کوئی چیزایسی نہیں بچی کہ نکالی جاسکی انھوں نے کہا کہ جوجان سےگیاوہ بھی کسی کابھائی بیٹاہوگا،ا