ناظم آباد میں گزشتہ ماہ کے دوران 200سے زائد غیر قانونی تعمیرات کروا کر ایس بی سی اے افسران نے 30کروڑ روپے سے زائد کی خطیر رقم وصول کر لی۔

رشوت ڈی جی ایس بی سی اے، ایک تحقیقاتی ادارے، ڈی سی سینٹرل اور محتسب اعلی کے نام پر لی گئی ہے۔

0

کراچی(خصوصی رپورٹ)ضلع وسطی کے علاقے ناظم آباد میں گزشتہ ایک ماہ کے دوران 200سے زائد غیر قانونی تعمیرات کو مکمل کر لیا گیا، جس کی مد میں 30کروڑ روپے کی رشوت ایس بی سی اے افسران نے ڈی جی ایس بی سی اے، ایک تحقیقاتی ادارے، ڈی سی سینٹرل اور محتسب اعلی کے نام پر وصول کی ہیں، غیر قانونی تعمیرات رہائشی پلاٹوں پر کی گئی ہیں اور زیادہ تر نقشے کے بر خلاف تیسرے، چوتھے، پانچویں فلورز تعمیر ہوئے ہیں،ان غیر قانونی تعمیرات کے پیچھے ڈائریکٹر ضلع وسطی جلیس صدیقی مکمل طور پر ملوث ہیں،اس صورتحال کو دیکھتے ہوئے ناظم آباد کے رہائشیوں نے ڈی سی ضلع وسطی کے تمام دعوؤں کو صرف ایک دکھاوا قرار دیا ہے، تفصیلات کے مطابق ایک بار پھر سے ضلع وسطی میں غیر قانونی تعمیرات کروانے والی ایس بی سی اے مافیا متحرک ہو گئی ہے اور گزشتہ ایک ماہ کے دوران 200سے زائد غیر قانونی تعمیرات کو مکمل کروا کر ایس بی سی اے افسران نے بلڈر مافیا سے، ڈی جی ایس بی سی اے، ایک تحقیقاتی ادارے، ڈی سی سینٹرل اور محتسب اعلی کے نام پرمبینہ طور پر 30کروڑ روپے سے زائد کی رقم بطور رشوت وصول کی ہے، زیادہ تر غیر قانونی تعمیرات ناظم آباد کے بلاک 1بلاک2بلاک3اوربلاک5کے رہائشی پلاٹوں پر بلڈر مافیا نے ایس بی سی اے افسران کی سر پرستی میں کی ہیں، جبکہ بہت سے پلاٹوں پر ایس بی سی اے کے قوائد و ضوابط کے بر خلاف تیسرا، چوتھا، اور پانچوا ں فلور بھی بلڈر مافیا نے تعمیر کروایا ہے، اس کے ساتھ ساتھ تاحال مزکورہ علاقوں میں غیر قانونی تعمیرات کی جا رہی ہیں، جن رہائشی پلاٹوں پر بلڈر مافیا نے بھاری رشوت ادا کرکے غیر قانونی تعمیرات کی ہیں ان میں
پلاٹ نمبر 3/6بلاک1E،

پلاٹ نمبر3/18بلاک1H،

پلاٹ نمبر 7/5بلاک 3C،

پلاٹ نمبر9/11بلاک1G،

پلاٹ نمبر8/6بلاک3H،

پلاٹ نمبر11/5بلاک3D،

پلاٹ نمبر6/1بلاک3A،

پلاٹ نمبر8/2بلاک3A،

پلاٹ نمبر12/1بلاک3D،

پلاٹ نمبر12/6بلاک3B،

ناظم آباد شامل ہیں، ان تمام غیر قانونی تعمیرات کے خلاف انہدامی آپریشن نہی کیا جا سکا ہے اور جن تعمیرات پر انہدامی آپریشن کیا گیا ہے اس میں بھی کوشش کی گئی ہے کہ بلڈر مافیا کو کم سے کم نقصان ہو سکے،اہلیان ناظم آباد ان غیر قانونی تعمیرات کے باعث تمام بنیادی سہولیات سے مکمل طور پر محروم ہو چکے ہیں علاقے میں سیوریج کا نظام اس وقت تباہ و برباد ہے ساتھ ساتھ علاقے کے مکین پانی کی بوند بوند کو بھی ترس رہے ہیں کیونکہ بلڈر مافیا کی جانب سے پانی کے لئے جانے والے غیر قانونی کنکشن علاقے کے مقیم رہائشیوں تک پانی کی ترسیل میں سب سے بڑی رکاوٹ بن کر سامنے آئے ہیں۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.