نیو سبزی منڈی میں لاکھوں روپے مالیت کے لگائے گئے سی سی ٹی وی کیمرے ناکارہ ہوگئے
کراچی نیو سبزی منڈی میں لاکھوں روپے مالیت کے لگائے گئے سی سی ٹی وی کیمرے ناکارہ ہوگئے۔سبزی منڈی پولیس چوکی میں بنا کنٹرول روم خالی کیمروں کی آپریٹنگ کا کوئی نظام نہیں۔لگ بھگ 200 کیمروں کی تنصیب کی گئی تھی جس میں سے چند کیمرے آپریٹنگ پوزیشن میں ہیں۔منڈی میں ہونے والی وارداتوں کی سی سی ٹی وی فوٹیج تار کٹے ہونے کے باعث نہیں مل سکیں۔تفصیلات کے مطابق سائٹ سپر ہائی وے تھانے کی ذیلی پولیس پوسٹ نیو سبزی منڈی چوکی کے اندر کچھ عرصہ قبل ایک کنٹرول روم قائم کیا گیا اور پوری منڈی کے اندر جرائم کو کنٹرول کرنے کے لئیے سی سی ٹی وی کیمروں کی تنصیب کی گئی جس میں منڈی کے تاجروں نے بھی بھرپور معاونت کی اور (سی پی کے)کمیونٹی پولیسنگ کراچی کےچیف مراد سونی سمیت پولیس کے اعلی حکام کی کوششوں سے کیمروں کی تنصیب کا عمل مکمل کیا گیا جس کا باقاعدہ افتتاح اس وقت کے ایڈیشنل آئی جی کراچی خادم حسین رند نے کیا۔تاہم کنٹرول روم کچھ عرصہ تو باقاعدہ کام کرتا رہا تاہم اسکے بعد منڈی میں لگے کیمروں کی بڑی تعداد نے کام کرنا چھوڑ دیا۔چند روز قبل منڈی کے اندر موٹر سائیکل سوار اور پیدل آئے مسلح ملزمان آلو پیاز کے تاجر رحمت الحق کمیشن شاپ پر آئے اور کھلے عام لاکھوں روپے لوٹ کر فرار ہوگئے۔اس سلسلے میں منڈی کے تاجروں نے بتایا کے ہم نے لاکھوں روپے خرچ کر کے منڈی میں سی سی ٹی وی کیمرے لگوائے تاہم جب ڈکیتی کی فوٹیج حاصل کرنے کی کوشش کی گئی تو معلوم ہوا کے کیمروں کی تاریں ہی کٹی ہوئی ہیں۔منڈی سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق کیمروں کی بڑی تعداد دھول مٹی یا تاریں کٹنے سے نان آپریٹ ہو چکے ہیں جس کی وجہ سے ملزمان تک رسائی ہونا مشکل ہے۔کچھ تاجروں نے یہ بھی کہا کے ایسا لگتا ہے جیسے منڈی میں ہونے والی وارداتوں میں پولیس کی کالی بھیڑیں بھی شامل ہیں کیوں کے پولیس کو اپنے علاقے کے ہر چھوٹے بڑے کرمنل کا بخوبی معلوم ہوتا ہے لیکن پولیس کسی ملزم کو گرفتار نہیں کرتی۔نیو سبزی منڈی چوکی بھی سونے کی کان سے کم نہیں ہے جس کے لئیے اے ایس آئی سے لیکر سب انسپیکٹر رینک کے افسر سر توڑ کوششیں کرتے ہیں جب کہ منڈی کے اندر بھی تاجروں میں چوکی انچارجز کی تعیناتی کے لئیے تقسیم دکھائی دیتی ہے۔کچھ تاجروں کی شکائت چوکی منشی امجد تو کچھ تاجر اہلکار مشتاق پر بھی انگلیاں اٹھاتے ہیں تاجروں کا کہنا ہے کے پولیس اہلکار مشتاق عرصہ دراز سے منڈی کے معاملات دیکھ رہا ہے اسکی پوسٹنگ کسی بھی جگہ ہو مشتاق منڈی میں لازمی ہوتا ہے۔دوسری جانب چوکی منشی امجد بھی منڈی چوکی پر ہی تعیناتی حاصل کرتا ہے اور انکا جرائم کنٹرول کرنے سے کوئی واسطہ دکھائی نہیں دیتا۔تاجروں کا یہ بھی کہنا ہے کے جب منڈی میں روزانہ کی بنیاد پر لوٹ مار ہورہی ہے اور پولیس ناکام ہو چکی ہے تو پولیس چوکی کا منڈی کے اندر کوئی کام نہیں چوکی کو منڈی سے باہر ایریا میں قائم کردیا جائے۔۔