ایئرپورٹ دھماکے میں بڑی پیشرفت
ایئرپورٹ دھماکے میں بڑی پیشرفت
دھماکے کے ماسٹر مائنڈ اور بلوچستان لبریشن آرمی کے اہم کمانڈر کے خلاف محکمہ انسداد دہشت گردی میں ایک اور مقدمہ درج کرلیاگیا’ مقدمہ SHOایئرپورٹ کی مدعیت میں درج
قتل’ اقدام قتل’ دھماکہ خیز مواد کے استعمال اور دہشت گردوں کی فنڈنگ سے متعلق دفعات شامل کی گئیں۔
مقدمہ جاوید بلوچ کی انٹروگیشن اور سنسنی خیز انکشافات کے بعد درج کیاگیا جس میں بی ایل اے کے کمانڈر سمیت دیگر کونامزد کیاگیا ہے دھماکے کیلئے مکمل فنڈنگ بلوچستان کے حب چوکی میں واقع میزان بینک کی برانچ سے ٹرانسفر کرائی گئی۔
سی ٹی ڈی نے ایئرپورٹ دھماکے میں گرفتار جاوید بلوچ کے سنسنی خیز انکشافات کے بعدایک اور مقدمہ درج ایف آئی آر نمبر157سال2024 ایس ایچ او ایئرپورٹ کلیم خان موسیٰ کی مدعیت میں قتل’ اقدام قتل اوردہشت گردوں کی فنڈنگ کی دفعات کے تحت درج کرلیا۔ مقدمہ متن میں سی ٹی ڈی حکام نے بتایا کہ ایئرپورٹ دھماکے کی تحقیقات میں مصروف انسپکٹر عمر فاروق ایف آئی آر نمبر 142سال2024 میں گرفتار ملزم جاوید بلوچ سے انٹروگیشن کررہے تھے جس میں اعتراف کرتے ہوئے بتایا کہ ایئرپورٹ دھماکے کی سہولت کاری اور دہشت گردی کی فنڈنگ کالعدم بلوچستان لبریشن آرمی( مجید بریگیڈی) نے اپنی تنظیم کے سرکردہ ماسٹر مائنڈ کمانڈر بشیر احمدبلوچ عرف شیر زیب اور عبدالرحمن گل نے اس واقعے میں دہشت گردی کو پایہ تکمیل تک پہنچانے اور منصوبہ بندی پر عمل پیراں ہونے کیلئے کردار ادا کیا۔ دہشت گردی کی فنڈنگ شاہ فہد کیلئے کی گئی گاڑی کی خریداری کیلئے ایک بڑی رقم مختص کی گئی جس کے تحت ویگو رجسٹریشن نمبر KN-0375تین ستمبر کوبذریعہ عامر حمید آرائیں کار شوروم الحرم آٹو موبائلس جوکہ خالد بن ولید روڈ پر واقع ہے جس سے71لاکھ روپے میں خریدی ابتدائی طورپر دہشت گرد گروہوں نے ایڈوانس10 ہزار روپے جمع کرایاتھا جس کے بعد بقیہ رقم میزان بینک حب چوکی سے اپنے ہی یونیورسٹی کے دوست بلال جو کہ میزان بینک حب چوکی میں بحےثیت بزنس ڈیولپمنٹ بینک آفیسر کی حیثیت سے خدمات انجام دے رہاتھا۔ جس سے کروائی جبکہ بینک اکاؤنٹ سعید علی ٹریڈزر کا استعمال ہوا۔ ایف آئی آر میں بتایاگیا کہ سعید علی کی ملی بھگت سے میزان بینک کے ذریعے کراچی کے کھاتےدار عامر حمید آرائیں جوکہ مالک شوروم الحرم اور آٹو موبائلس کے اکاؤنٹ میں4 ستمبر کو منتقل کی گئی۔ پانچ ستمبر ایکسائز اینڈ ٹےکسیشن ڈپارٹمنٹ سوک سینٹر سے خریدار نے گاڑی اپنے نام منتقل اور رجسٹرڈ کرائی جس کے بعد بارودی مواد کالعدم بلوچستان لبریشن آرمی کی ایماء پر لگوایاگیا فہد شاہ ولد میرفضل خان بادینی جو کہ دھماکے میں خودکش حملہ آور تھا اس دھماکے کی منصوبہ بندی ماسٹر مائنڈ کالعدم بلوچستان لبریشن آرمی کا سب سے بڑا دہشت گرد بشیر احمد بلوچ عرف بشیر زیب ساتھ ہی دیگر ملزمان نے عبدالرحمن عرف رحمن گل تیسرا ملزم حب چوکی میزان بینک کامنیجر بلال جبکہ چوتھا ملزم دہشت گرد شاہ فہد کا دوست سعید علی اور دیگر نامعلوم شامل ہیں۔ سی ٹی ڈی نے دوسرا مقدمہ کالعدم بلوچستان لبریشن آرمی کے گرفتار دہشت گرد جاوید بلوچ کے انٹروگیشن اور انکشافات کی روشنی میں درج کیاگیا ہے جبکہ گل نساء بلوچ نامی خاتون دہشت گرد سے بھی سی ٹی ڈی کے تفتیش کاروں کی تحقیقات جاری ہے۔