بہادر آباد میں حساس ادارے کے اہلکاروں کے قتل کا مقدمہ نامعلوم افراد کے خلاف درج
بہادر آباد میں حساس ادارے کے اہلکاروں کے قتل کا مقدمہ نامعلوم افراد کے خلاف درج کر لیا۔بہادر آباد کے علاقے میں پولیس نے حساس ادارے کے اہلکار کو قتل کرنے پر نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کرلیا۔بہادر آباد تھانے کی حدود دھوراجی کے علاقے میں اتوار کی رات نامعلوم افراد نے 37 سالہ عدنان عباسی کو گولی مار کر قتل کر دیا۔ ایس ایچ او عبدالرسول نے بتایا کہ مقتول کے بھائی ذیشان عباسی کی مدعیت میں نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ افسر نے کہا کہ پولیس ایک کیس کی مختلف زاویوں سے تفتیش کر رہی ہے، انہوں نے مزید کہا کہ انہوں نے واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی حاصل کر لی ہے۔فوٹیج میں، افسر نے بتایا کہ رات 9:42 کے قریب دو مشتبہ افراد کو موٹر سائیکل پر آتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ ان میں سے ایک موٹر سائیکل سے اترتا ہے جبکہ دوسرا اسے آگے بڑھاتا ہے، ممکنہ طور پر نظر نہ آنے کے لیے۔ تقریباً 20 منٹ انتظار کرنے کے بعد موٹر سائیکل سے اترنے والا مشتبہ شخص متوفی کے قریب آیا اور اسے گولی مار دی جس کے نتیجے میں اس کی موت ہو گئی۔افسر نے بتایا کہ حملہ آور پہلے مقتول کے سر میں گولی مارتا ہے جو جان لیوا ثابت ہوتا ہے۔ مزید برآں، ملزم فرار ہونے سے پہلے مزید گولیاں چلاتا ہے۔ پولیس نے جائے وقوعہ سے مجموعی طور پر 9 ایم ایم کے چار خول برآمد کیے ہیں۔ایس ایچ او نے مزید بتایا کہ متاثرہ کے اہل خانہ نے ابتدائی طور پر یہ فرض کیا کہ یہ ڈکیتی کی واردات ہے اور خوف کی وجہ سے اپنا موبائل فون ملزم کے حوالے کر دیا۔ تاہم پولیس کے تفتیش کاروں کا خیال ہے کہ یہ واقعہ ڈکیتی کا نہیں بلکہ کچھ اور ہے۔ حملے کے پیچھے اصل محرکات سے پردہ اٹھانے کے لیے کیس کی مکمل چھان بین کی جا رہی ہے۔افسر نے بتایا کہ متوفی ملیر کنٹونمنٹ میں تعینات تھا اور دو بچوں کا باپ تھا۔ یہ واقعہ آدم جی نگر بلاک بی، دھوراجی کالونی میں پیش آیا۔ لاش کو جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر پہنچا دیا گیا۔ متوفی عدنان عباسی ولد ابراہیم عباسی کا تعلق ایبٹ آباد سے تھا۔ پولیس کو شبہ ہے کہ واقعہ ڈکیتی مزاحمت بھی ہوسکتا ہے تاہم پولیس تمام پہلوؤں سے تفتیش کر رہی ہے۔