رینجرز اور سی ٹی ڈی کی کاررواي ٹی ٹی پی کے تین دہشتگرد گرفتار
L
پاکستان رینجرز (سندھ) اور CTD پولیس نے انٹیلی جنس معلومات کی بنیاد پر مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے کراچی کے علاقے قائد آباد سے دہشت گرد ی ،قتل ، اقدام قتل اور بھتہ وصولی کی متعدد کارروائیوں میں ملوث فتنہ الخوارج (TTP) سے تعلق رکھنے والے تین انتہائی مطلوب ملزمان محمد جاوید سواتی عرف بھائی جان ، شاہد حسین عرف عمر اور اکبر زیب خان کو گرفتار کر لیا۔ ملزمان کے قبضے سے اسلحہ و ایمو نیشن اورد ھما کہ خیز مواد بھی بر آمد کر لیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ملزمان کا تعلق فتنہ الخوارج سوات گروپ سے ہے۔ ملزم جاوید سواتی عرف بھائی جان 2008 میں فتنہ الخوارج سوات گروپ میں شامل ہوا اور سوات میں کمانڈر عمر الرحمان عرف استاد فاتح اور بن یامین کے گروپ کے ساتھ سوات میں انتہائی متحرک رہا۔ ملزم کے دو بھائی شاہد اور زاہد سوات میں سکیورٹی فورسز کے آپریشن میں ہلاک ہوگئے تھے اور ملزم اپنی فیملی کے ہمراہ سوات آپریشن کے بعد کراچی میں شفٹ ہوا اور مختلف مقامات پر روپوش رہا۔ ملزم 2012 میں کراچی سے گرفتار ہوا اور سوات میں عرصہ تقریبا 14 ماہ تک جیل میں رہا۔جیل سے رہائی کے بعد ملزم گلشن بونیر لانڈھی میں شفٹ ہوا جبکہ ملزم کے قریبی ساتھی کمانڈر عمرالرحمان عرف استاد فاتح، عبد الرحمان عرف شہزاد، حبیب اللہ عرف معاویہ کنڑ افغانستان میں شفٹ ہوگئے ۔ ملزم کے کمانڈر عمر الرحمان عرف استاد فاتح ، عبد الرحمان عرف شہزاد اور حمید اللہ عرف اظہار سے انتہائی قریبی تعلقات تھے اور بذریعہ واٹس ایپ مسلسل رابطے میں تھے ۔ ملزم ان کے لئے سہولت کاری کا کام بھی سر انجام دیتا رہا ہے۔۔
ملزمان شاہد حسین عرف عمر اور اکبر زیب خان 2010 میں غلبہ السلام میں شامل ہوئے۔ 2014 میں زکریا عرف انعام اللہ فتنہ الخوارج سوات گروپ میں شامل ہوئے۔ ملزمان عسکری تربیت یافتہ ہیں اور افغانستان متعدد بار جاچکے ہیں۔ ملزمان کراچی میں بھتہ وصولی، قتل و اقدام قتل کی متعدد کارروائیوں میں ملوث رہے ہیں۔ملزمان نے اپنے دیگر ساتھیوں زکریا عرف انعام اللہ ، رفیع اللہ عرف ٹیکسی والا اور عدنان ہزارے وال کے ساتھ مل کر جنرل ٹائر کمپنی کے صدر کو 20لاکھ روپے، بنارس میں جنرل سٹور کے مالک کو 10 لاکھ روپے، اسٹیل ٹاؤن میں ٹینکر والے کو 10 لاکھ روپے، بنارس کے قریب فروٹ سپلائر کو 3 لاکھ، پراپرٹی ڈیلر کو 2 لاکھ ، بنارس میں جنرل اسٹور کے مالک کو 15 لاکھ کی بھتہ کی ڈیمانڈ کی اور متعدد سے بھتہ وصول کیا۔ جبکہ تاجر عبد الغفار کو مبلغ 50 لاکھ روپے بھتے کی ڈیمانڈ کی اور جان سے مارنے کی دھمکیاں دیں جس کی FIR تھانہ قائد آباد میں درج ہے۔ملزم اکبر زیب خان نے اپنے ساتھی زکریا عرف انعام اللہ کے ساتھ مل کر لانڈھی کے قریب مخبری کے شبہ میں ریٹائرڈ ہیڈ کانسٹیبل فضل زادہ کو قتل اور سید آفرین کو زخمی کیا جس کی FIR تھانہ قائد آباد میں درج ہے۔ ملزمان سکیورٹی فورسز کے خلاف دہشت گردی کی کاروائی کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔ ملزمان سے مزید اہم انکشافات متوقع ہیں۔
گرفتار ملزمان کو بمعہ اسلحہ و ایمونیشن اور دھماکہ خیز مواد مزید قانونی کارروائی کے لیے پولیس کے حوالے کر دیا گیا ہے۔عوام الناس سے اپیل ہے کہ ، ایسے جرائم پیشہ عناصر کے بارے میں اطلاع فوری طور پر قریبی رینجرز چیک پوسٹ، رینجر زمدد گار بذریعہ واٹس ایپ نمبر 10347900111 یا رینجرز ہیلپ لائن 1101 پر کال کریں یا ایس ایم ایس کے ذریعے دیں، آپ کا نام صیغہ راز میں رکھا جائے گیا۔