پولیس کی کالی بھیڑوں نے پولیس کا نام ڈبو دیا۔ ڈی آئی جی ساؤتھ نے ایس ایس پی اور ڈی ایس پی کو مراسلہ جاری کردیا۔
ہیڈ محرر اور ایس ایچ او معطل اور پورے تھانے کی نفری کو تبدیل کردیا گیا۔
کراچی :
پولیس کی جانب سے تھانے کی حدود میں جرائم کے ریٹ مقرر کرنے کا معاملہ ۔ بھانڈا پھوٹنے کے بعد ڈی اآئی جی ساؤتھ ایکشن میں آگئے ایس ایچ او اور ہیڈ محرر کو معچل کرنے کے سھ ساتھ پورے تھانے کی نفری بھی تبدیل کردی۔ ڈی اائی جی نے ایس ایس پی انویسٹی گیشن پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے انہیں مراسلہ جاری کیا جبکہ ایس ڈی پی او کو انکی کوتاہیوں کے باعث سندج پولیس کو شرمندگی اٹھانے پر وضاحتی مراسلہ جاری کردیا۔گزشتہ روز سوشل میڈٰا پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی جس میں دیکھا جاسکتا تھا کہ ہیڈ محرر ایک پرائیوٹ شخص سے تھانے کی حدود میں جرائم کے کام جن میں ڈانس پارٹی، شیشہ بار کیفے سمیت دیگر کاموں کے مختلف ریٹ بتارا تھا اور انکے درمیان اس پر ڈیلنگ بھی گئی تھی ۔ واقعے کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد پولیس کے اعلیٰ حکام نے پولیس کے اس روپ پر فوری ایکشن لے لیا۔ ڈی آئی جی ساؤتھ نے ہیڈ محرر اور ایس ایچ او کو عطل کرنے کے ساتھ ساتھ تھانے کی نفری جو کہ 180 افراد ]ر مشتمل ہے اسے بھی تبدیل کردیا۔ مزکورہ نفری کو ساؤتھ ہیڈکوارٹر اور لیاری میں بھیجا گیا ہے ۔ دوسری جانب ڈی اائی جی ساؤتھ اسد رضا نے ایس ایس پی انویسٹی گیشن جنوبی کواظہار ناراضگی کا خط ارسال کیا جس میں کہا گیا ہے کہ مزکورہ ہیڈ محرر او ڈیوٹی آفیسر کے ساتھ ساتھ وہاں کے ماحول کی بھی زمے داری آپکی تھی تاہم پولیس کی کالی بھیڑوں کی جانب سے ایسے اقدامات کیے جارہے ہیں جس سے پولیس کے اعلیٰ افسران کوبھی شدید دھچکا پہنچا ہے اور مزکورہ عمل سے شہریوں کی نظر میں پولیس کی ساکھ بری طرح متاثر ہوئی ہے ۔ فوری طور پر اس پر ایکشن لیا جائے اور اسکی مکمل جانچ کر کے رپورٹ بھیجی جائے ۔ انہوں نے کہا پولیس کے اس عمل اور افسران کی کوتاہی سے پولیس ڈپارٹمنٹ کو انتہائی شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا ہے ۔ دوسری جانب ایس ی پی او دخشاں منیشا روپیتہ کوبھی وضاحتی خط ارسال کیا گیا ہے جس میں سخت الفاظ استعمال کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ایس ڈی پی او کی حیثیت سے یہ اپکی زمے داری تھی کہ ایسے تمام کام پر نظر رکھی جائےاور اس طرح کی حرکت کے خاتمے کے لیے اقدامات کیے جائیں ۔ ایس ڈی پی او ہونے کی ھیثیت سے آپکی مزید زمے داری تھی کہ اپنے ایریے میں اس طرز کے تمام کاموں کو روکنے کے لیے سنجیدہ اقدمات کیے جاتے اور پولیس کی کالی بھیڑوں کی سرکوبی کی جاتی لیک یہ نہایت ہی شرم کی بات ہے کہ کہ آپکے ماتحت یہ تمام کام کرتے رہے جس میں اپ کی ناکامی بری طرح ظاہر ہوئی ہے کہ سب کچھ آپکی ناک کے نیچے ہوتا رہا اور یا تو آپکو کوئی خبر نہیں تھی یا آپ نے اس پر کوئی سنججیدگی ہی نہیں دکھائی ۔ اس عمل سے معاشرے میں ]پولیس کی بہت شرمندگی ہوئی ہے اور اعلی حکام نے اس پرنہایت شرمندگی اور گصے کا اظہار کیا ہے ۔ ان تمام شیزوں پر آپ سے وضاحت طلب کی جاتی ہے اور دو دنوں میں اس وضاحتی نوٹس کا جواب جمع کرایا جائے ۔ واضح رہے کہ پوش علاقوںمیں ڈانس پارٹیوں سمیت یگر غیر قانونی او غیر اخلاقی کاموں کی نشاندہی ماضی میں بھی ہوتی رہی ہے تاہ کچھ دنوں کے ایکشن کے بعد پھر سے معاملات پرانی ڈگر پر آجاتے ہیں ۔