نمائش چورنگی پر مذہبی جماعت کی جانب سے جاری احتجاجی دھرنے کے شرکا کی جانب سے پولیس پر پتھراؤ اور پولیس کی آنسو گیس کی شیلنگ کی وجہ سے صورتحال کشیدہ ہوگئی، مظاہرین نے پولیس چوکی، گاڑی اور پولیس کی کئی موٹرسائیکلیں نذر آتش کردیں جبکہ تین پولیس اہلکار بھی زخمی ہوئے ، متعدد مظاہرین زیرحراست، وزیراعلیٰ سندھ نے نوٹس لیتے ہوئے آئی جی سندھ اور کراچی پولیس چیف سے رپورٹ طلب کرلی ۔تفصیلات کے مطابق سولجربازار کے علاقے نمائش چورنگی پر گذشتہ کئی روز سے جاری مذہبی جماعت کے دھرنے میں آج صورتحال کشیدہ ہوگئی، دھرنے کے شرکا نے پولیس پر پتھراؤ کیا جبکہ پولیس کی جانب سے آنسو گیس کی شیلنگ کی گئی۔ مشتعل مظاہرین نے نمائش پر پولیس چوکی جلاڈالی، ایک گاڑی کو آگ لگادی جبکہ پولیس کی 6 موٹرسائیکلیں بھی نذر آتش کردیں۔ مشتعل مظاہرین نے پتھراؤ کرکے سب انسپکٹر راجہ خالد سمیت تین پولیس بھی زخمی ہوگئے جبکہ ایک پولیس موبائل کے شیشے بھی توڑ ڈالے۔کشیدگی اور جلاؤ گھیراؤ اور پتھراؤ کے بعد پولیس نے متعدد مظاہرین کو حراست میں لے لیا اور مذہبی جماعت کا کیمپ بھی اکھاڑ دیا۔دریں اثنا وزیراعلیٰ سندھ سیدمراد علی شاہ نے شہر میں دھرنے کی آڑ میں گاڑیاں اور موٹر سائیکلیں نذرآتش کرنے کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی سندھ غلام نبی میمن اور ایڈیشنل آئی جی کراچی جاوید عالم اوڈھو کو صورتحال بہتر کرنے کی ہدایت دی اور رپورٹ طلب کرلی،ترجمان وزیراعلیٰ سندھ کے مطابق سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ شہری و سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے کی کسی صورت اجازت نہیں، احتجاج کا حق سب کو ہے مگر اس طرح شہری املاک کو نقصان پہنچانا شرانگیزی ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ جنہوں نے گاڑیاں جلائیں اُن کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی، ہم نے دھرنوں کے لیے مخصوص پلیٹ فارم کی اجازت دے رکھی ہے۔وزیراعلیٰ سندھ نے ایڈیشنل آئی جی کو ہدایت کی کہ شہر میں بدنظمی ختم کرکے فوری رپورٹ پیش کی جائے۔