کراچی کے تین نوجوانوں کو کچے کے علاقے میں بلاکر اغواء کرلیاگیا’

0

 

کراچی()کراچی کے تین نوجوانوں کو نوکری کا جھانسہ دے کر کچے کے علاقے میں بلاکر اغواء کرلیاگیا’ 60 لاکھ روپے تاوان طلب ایک مغوی کے چچا کی مدعیت میں رضویہ پولیس اسٹےشن میں مقدمہ درج کرلیاگیا۔ گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے بھی اغواء کی واردات کا نوٹس لے لیا’ مغویوں کی بازیابی کیلئے بڑے آپریشن کافیصلہ کیاگیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق کراچی کے ڈسٹرکٹ وسطی کے گلبہار کے رہائشی تین نوجوانوں کوکچے کے علاقے میں نوکری کا جھانسہ دے کر اغواء کرلیاگیا۔کچے کے ڈاکوؤں نے کراچی کے 2 کزن سمیت 3 نوجوان کو اغواکیا، ڈاکوں نے مبینہ طور پر اغوا ہونے والے نوجوانوں کی زنجیروں میں بندھی ویڈیو اہلخانہ کو بھیج دی۔دو کزن سمیت 3 نوجوانوں کے اغوا کا مقدمہ کراچی کے تھانہ رضویہ سوسائٹی میں نعمان اسماعیل کی مدعیت میں مقدمہ نمبر 14سال2025درج کرلیا گیا ہے، مغوی نوجوان وحید آباد گلبہار کے رہائشی ہیں اور آن لائن صوفہ کارپٹ کلیننگ کا کام کرتے ہیں۔مقدمے کے متن کے مطابق مغوی نوجوانوں کے چچا نے مقدمہ درج کرایا، ان کا کہنا ہے کہ ڈاکو رہائی کے عوض 20 لاکھ روپے فی کس تاوان مانگ رہے ہیں۔نوجوانوں کے چچا نے پولیس کو بتایا کہ تینوں نوجوان 2 جنوری کی شب کراچی سے بذریعہ بس گھوٹکی روانہ ہوئے تھے، مبینہ طور پر ڈاکوں کی جانب سے بھیجی گئی ویڈیو میں مغوی نوجوانوں کی جانب سے آزاد کرانے کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔دوسری جانب گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے کراچی کے 3 نوجوانوں کے اغوا کا نوٹس لے لیا ہے، گورنر سندھ نے آئی جی سندھ سے رابطہ کرکے مغوی نوجوان کی بازیابی کی ہدایت کی ہے۔گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے کہا کہ اطلاعات ہیں اغوا کاروں نے مغوی نوجوانوں کی بازیابی کے لئے لاکھوں روپے تاوان طلب کیا ہے، اغوا کاروں کا فوری سراغ لگا کر نوجوانوں کی جان و مال کی حفاظت کو یقینی بنایا جائے۔کراچی کے تین نوجوانوں کی گھوٹکی میں مبینہ طورپر اغواء کی واردات کے بعد سندھ پولیس نے نوجوانوں کی بازیابی کیلئے ٹےکنیکل سطح پر کارروائیاں تیز کرتے ہوئے بڑے آپریشن کا فیصلہ کیا ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.