،اپنے شہداء پر اورانکے خاندانوں سمیت محکمہ پولیس سندھ پر فخر ہے وزیر داخلہ
وزیر داخلہ سندھ ضیاء الحسن لنجار نے پولیس افسران کو انکے کارہائے نمایاں پر داد تحسین سے متعلق سلیم واحدی آڈیٹوریم ڈی ایل برانچ کلفٹن میں منعقدہ ایک پروقار تقریب میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔
انہوں نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فرض کی راہ میں اپنی قیمتی جانوں کا نذرانہ دینے والے سندھ پولیس کے بہادر جوانوں کو میں آج کی اس تقریب کے توسط سے خراج عقیدت پیش کرتا ہوں ہمیں اپنے شہداء پر اورانکے خاندانوں سمیت محکمہ پولیس سندھ پر فخر ہے اورعوام کو اس بات کا بخوبی ادراک ہیکہ سندھ پولیس تمام تر مشکل حالات کے باوجود انکی جان و مال کے تحفظ اور سلامتی کی خاطر شب و روز مصروف عمل ہیں۔انہوں نے کہا کہ ناکافی سہولیات اور مشکل ترین حالات کے باوجود بھی اپنے فرض کیساتھ ڈٹے رہنے والے جوانوں کو میں سلام پیش کرتا ہوں۔آئی جی سندھ اور انکی ٹیم کی کاوشوں سے کراچی پولیس کے جملہ امور و اقدامات میں ایک مثبت تبدیلی دیکھنے کو ملی ہے۔کراچی ایک بڑا شہر ہے جہاں نا صرف غیر ملکی بلکہ پاکستان بھر سے وابستہ مختلف قومیں آباد ہیںانہوں نے کہا کہ ہمیں اپنے ملک اور اس صوبے کی ترقی و خوشحالی کے لیئے ایک ٹیم بنکر کام کرنیکی ضرورت ہے اور تمام تر فیصلے میرٹ اور عوام کی ترجیحات کو سامنے رکھتے ہوئے کرنا ہونگے کیونکہ ہمارا انفرادی و اجتماعی مفاد کا ملک اور سندھ سے وابستہ ہونا وقت کا تقاضہ اور دور حاضر کی ضرورت ہے۔
آج کی اس تقریب میں بطور مہمان خصوصی شرکت باعث فخر ہے ہم آج ایک پلیٹ فارم پر متحد ہوکر اس عزم کی تجدید کرینگے ہم اپنے ملک،صوبے اور اس میں آباد عوام کے بقاء و سلامتی کی راہ میں کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کرینگے اور نہ ہی جھکے گیں اور پیچھے ہٹیں گے اور جب تک زندہ ہیں اپنے بزرگوں کی قربانیوں کو یاد رکھیں گے۔
انہوں نے کہا کہ اس ملک کی بقاء و سلامتی کے لیئے قائد عوام اور دختر مشرق شہید بینظیر بھٹو نے جو قربانی دی اسے رہتی دنیا تک یاد رکھا جائیگا انہوں نے کہا کہ مشکل حالات اور وقت میں آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے اور سندھ پولیس نے ہراول دستے کا کردار ادا کیا اور قوی امید ہیکہ وہ اسے جاری بھی رکھیں گے۔انہوں نے مذید کہا کہ صدر پاکستان آصف علی زرداری نے وزیر اعلی سندھ کو پولیس کے زخمی جوانوں اور شہداء کے خاندانوں کے لیئے شہید فنڈ کے اجراء کی ہدایات پہلے ہی سےکررکھی ہیں تاہم پولیس کے غازیوں کیلئے بھی جاری کردہ فنڈ کو باقاعدہ ایک نام سے منسوب کیا جائے۔
واضح رہیکہ تقریب میں چھ شہداء سمیت 48 افسران و جوانوں کو کیو پی ایم اور پی پی ایم میڈلز سے نوازا گیا۔شہداء کے میڈلز انکے ورثاء نے وصول کیئے۔
تقریب سے خطاب میں آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے کہا کہ پولیس کے جوانوں کو ایوارڈ ڈینے کی تقریب کا انعقاد ہر سال ہونا چاہیئے۔آج کی اس تقریب میں 2014 سے لیکر 2022 تک کی کارکردگی اور کارہائے نمایاں پر مشتمل ایوارڈ پولیس افسران اور جوانوں کو دیئے جارہے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ امن کی راہ میں پولیس نے سندھ اورکراچی میں بہت قربانیاں دی ہیں اور بلاشبہ90 کی دہائی سے لیکر آج تک جرائم کی شرح میں نمایاں کمی آئی ہے۔ٹارگٹ کلنگ، دہشتگردی، بھتہ خوری و دیگر سنگین جرائم کی بیخ کنی میں پولیس کی قربانیاں اور محنت کلیدی حیثیت کی حامل ہیں اور ہر آنیوالے دن کیساتھ امن وامان کے قیام میں پولیس کا انفرادی اور اجتماعی کردار روز اول کی طرح روشن اور عیاں ہے اب ہمیں رات گئے شہر میں ٹریفک رواں دواں اور مختلف مقامات پر روشنیاں اور رونق ہی رونق دکھائی دیتی ہے جو کہ بلاشبہ امن وامان کے قیام کا بین ثبوت ہے۔
اس موقع پر انہوں نے تجویز دی کہ وفاق کی طرز پر حکومت سندھ بھی ہر سال پولیس کے بہادروں کیلیئے ایوارڈز/ میڈلز کا اعلان کرے جس پر وزیر داخلہ سندھ نے اس امر کی یقین دہانی کرائی اور کہا کہ صدر پاکستان آصف علی زرداری بھی سندھ پولیس کی کارکردگی سے خوش ہیں اور وہ بھی چاہتے ہیں کہ سندھ پولیس کے بہادر افسران اور جوانوں کی ناصرف حکومتی سطح پر حوصلہ افزائی کی جائے بلکہ ایک خطیر رقم بھی انکے لیئے بطور انعام مختص کی جائے۔
تقریب تقسیم میڈلز/ریوارڈز میں ایڈیشنل چیف سیکریٹری برائے داخلہ اقبال میمن،حکومت سندھ کے ترجمان،مسمات سمیتا سید،واحد ہالیپوٹو، گھنوار اسران سمیت آئی جی سندھ غلام نبی میمن، ایڈیشنل آئی جی کراچی، ڈی آئی جیز،ایس ایس پیز و دیگر سینئر افسران نے بھی شرکت کی۔