
سائٹ ایریا ہارون آباد میں مسلح ملزمان نے گھر میں گھس کر فائرنگ کر کے دو بھائیوں کو قتل اور تین کو زخمی کر دیا
سائٹ ایریا ہارون آباد میں مسلح ملزمان نے گھر میں گھس کر فائرنگ کر کے دو بھائیوں کو قتل اور تین کو زخمی کر دیا،جاں بحق اور زخمی افراد سگے بھائی ہیں اور سندھ حکومت کے مختلف محکموں میں ملازم ہیں۔تفصیلات کے مطابق پاک کالونی تھانے کی حدود سائٹ ایریا ہارون آباد کے ایم سی کالونی شوکت اسلام مسجد کے قریب اتوار اور پیر کی درمیانی شب مسلح ملزمان گھر میں داخل ہوئے اور فائرنگ کر دی،فائرنگ کے نتیجے میں دو افراد جاں بحق اور تین زخمی ہو گئے جبکہ مسلح ملزمان فائرنگ کر کے موقع سے فرار ہو گئے۔واقعہ کی اطلاع پر پولیس اور ریسکیو ادارے کے ورکرز موقع پر پہنچے اور جاں بحق اور زخمی افراد کو جناح اسپتال منتقل کیا جہاں جاں بحق افراد کی شناخت 45 سالہ اسد اللہ ولد گل محمد اور 20 سالہ سمیع اللہ ولد گل محمدکے ناموں سے جبکہ زخمیوں کی شناخت 35 سالہ امیر اللہ ولد گل محمد ،44 سالہ شفیع اللہ اور 35 سالہ امیر عبداللہ اللہ ولد گل محمد کے ناموں سے ہوئی
زخمی شفیع اللہ نے پولیس کو ابتدائی بیان میں بتایا کہ ہم سائٹ ایریا ہارون آباد کے ایم سی کمپاونڈ میں رہائش پذیر ہیں ۔ہم پانچوں بھائی اپنے اہلخانہ کے ساتھ مقیم ہیں۔ زخمی شفیع اللہ کے مطابق ہم گذشتہ شب اپنے گھر میں سورہے تھے کہ سات سے آٹھ نامعلوم مسلح افراد گھر میں گھس آئے اور ہم پر فائرنگ کردی جس سے دو بھائی جاں بحق اور مجھ سمیت تین بھائی زخمی ہوگئے۔ پاک کالونی پولیس نے بتایا کہ پولیس نے واقعہ کا مقدمہ نعمان نامی شخص کی مدعیت میں سات سے آٹھ نامعلوم افراد کے خلاف درج کر لیا ہے۔مدعی نعمان مقتول اسد اللہ کا بیٹا ہے۔مدعی نے بتایا کہ دو روز قبل محلے میں بچوں کا جھگڑا ہوا تھا جس کی اطلاع پر وہ وہاں پہنچا اور جھگڑے کو ختم کروایا۔مدعی نے بتایا کہ گزشتہ روز آٹھ سے دس افراد ان کے گھر کے قریب سے گذرے اور انہوں نے گھر کی جانب اشارے بھی کیے تاہم ہم نے اس کو سنجیدہ نہیں لیا۔اتوار اور پیر کی درمیانی شب ہم سو رہے تھے کہ سات سے آٹھ مسلح ملزمان گھر میں داخل ہوئے اور ہم پر فائرنگ کر دی۔مدعی کے مطابق ملزمان نے گھر سے کوئی لوٹ مار نہیں کی ہے۔ایس ایچ او ملک ممتاز اعوان کے مطابق جاں بحق اسد اللہ کے بارے میں معلوم ہوا ہے کہ وہ امتیاز شیخ کا ڈرائیور ہے جبکہ جاں بحق شخص سمیع اللہ واٹر بورڈ کا ملازم ہے اور واٹر بورڈ کے بائوزر کا ڈرائیور ہے۔انہوں نے بتایا کہ جاں بحق اور زخمی افراد سندھ حکومت کے مختلف محکموں میں ملازم ہیں۔زخمی شفیع اللہ نے بتایا کہ ان کا آبائی تعلق گمبٹ سے ہے۔ دوسری جانب مقتولین کے پڑوسی عزیز نے بتایا کہ یہ معاملہ مبینہ طور پر ڈکیتی کا لگتا ہے ۔انہوں نے بتایا کہ علاقے میں ڈکیتی کی وارداتیں ہو رہی ہیں۔ علاقے میں تیسرا واقعہ ہے۔ مخصوص گینگ ہے جو گھروں میں گھس کر ڈکیتیاں کررہا ہے۔انہوں نے بتایا کہ متاثرہ خاندان اپنے طور پر بھی جرائم کو روکنے کی کوشش کر رہا تھا۔مقتول اسد اللہ کا علاقے میں کافی کردار تھا۔مقتول اسد اللہ علاقے میں سی سی ٹی وی کیمرے لگانے کی بھی کوشش کررہے تھے۔ان کا کہنا تھا کہ واقعہ ڈکیتی کا ہی لگتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ بچوں کا جھگڑا دو روز قبل ہوا تھا تاہم وہ واقعہ اتنا بڑا نہیں تھا، اصل معاملہ ڈکیتی کا ہے۔انہوں نے بتایا کہ مقتولین اور زخمی افراد 35 سال سے اسی محلے میں رہائش پذیر ہیں ۔ایس ایچ او کے مطابق پولیس واقعہ کے تمام پہلوؤں اور بیانات کو مدنظر رکھتے ہوئے مزید تحقیقات کررہی ہے۔اصل صورتحال تفتیش کے بعد واضح ہوگی۔