وزیر داخلہ سندھ کی سینٹرل پولیس آفس کراچی آمد۔۔
وزیر داخلہ سندھ ضیاء الحسن لنجار کی سینٹرل پولیس آفس کراچی آمد کے موقع پر
آئی جی سندھ سے ون آن ون ملاقات کی اور
صوبے میں امن وامان کی مجموعی صورتحال پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے مذید ضروری ہدایات دیں
ان کا کہنا تھا کہ ہوائی فائرنگ کے انسدادی اقدامات پر نا صرف سختی سے عمل درآمد کرایا جائے بلکہ
ہوائی فائرنگ میں ملوث عناصر کے خلاف ہر سطح پر آہنی اقدامات کو بھی یقینی بنایا جائے انہوں نے کہا رواں سال ہوائی فائرنگ سے جاں بحق اور زخمی ہونیوالے شہریوں کی تعداد بھی بتائی جائے اور اس ضمن میں تھانوں اور اضلاع پر مشتمل جامع رپورٹ ترتیب دی جائے تاکہ رپورٹ کو پیش نظر رکھ کر مذید ضروری اقدامات کیئے جاسکیں۔
اس موقع پر انہوں نے چائنیز شہریوں کی سیکیورٹی سے متعلق بھی آئی جی سندھ سے تبادلہ خیال کیا اور ضروری احکامات دیئے۔
بعد اذاں وزیر داخلہ سندھ نے سی پی او میں قائم سیف سٹی مانیٹرنگ روم کا بھی دورہ کیا اور ڈی جی سیف سٹی کی جانب سے مانیٹرنگ اقدامات اور دیگر ضروری امور پر دی جانیوالی بریفنگ کا جائزہ لیا۔
ڈی جی سیف سٹی نے بریفنگ میں بتایا کہ شہر کی مختلف 12 سائٹس پر 60 کیمراز کام کررہے ہیں۔جن میں
میں اے این پی آر اور چہرہ شناس کیمراز بھی شامل ہیں۔علاوہ اذیں سیف سٹی پروجیکٹ سسٹم سے اے وی ایل سی اور سی پی ایل سی بھی منسلک ہیں۔
آئی جی سندھ غلام نبی میمن کا کہنا تھا کہ یہ پروجیکٹ حال ہی میں لانچ ہوا ہے اور جلد اسکا مثبت ریسپانس بھی دیکھنے کو ملیگا۔
وزیر داخلہ سندھ کا کہنا تھا کہ جرائم سمیت چوری و چھینی گئی گاڑیوں سے متعلق مجھے ہر سطح پر مثبت ریسپانس چاہیئے اور میں بذات خود بھی جرائم کے خلاف سیف سٹی پروجیکٹ کے مثبت اور ثمرآور ریسپانس کا مشاہدہ کرونگا۔