ڈسٹرکٹ کورنگی کے بیشتر سرکاری اسکول کے طلباء فرنیچر سے محروم
کراچی () ڈسٹرکٹ کورنگی سب ڈویژن ماڈل کالونی میں گذشتہ دو تعلیمی سالوں کے دوران ایک کروڑ روپے سے زائد کی کلاسزز فرنیچر کی سپلائی کے بل منظور کئے گئے۔ دستیاب ریکارڈ کے مطابق گذشتہ دو تعلیمی سیشنز کے دوران ٹی ای او ماڈل کالونی ایک کروڑ سے زائد مالیت کا فرنیچر فراہم ہوا۔ لیکن ٹی ای او ماڈل کالونی کے اسکولوں میں پرائمری کلاسزز کے طلباء فرش پر گندی دریوں پر بیٹھ کر بمشکل تعلیمی سرگرمیاں انجام دے رہے ہیں۔ ٹھنڈےموسم میں پرائمری کلاسز کے بچوں کا فرشی نشست پر بیٹھ کر تعلیم حاصل کرنے طلباء کی صحت کےلئے خطرہ بن گیاہے۔
سرد موسم میں فرش پر لگی دری پر مسلسل پانچ گھنٹے تک بیٹھنے کے باعث کم عمر طالب علم نزلہ کھانسی اور بخار کا شکارہوگئے ہیں۔
کئی اسکولوں میں دریاں بھی نہ ہونے کے باعث پرائیمری جماعتوں کے طلباء کی حاضری انتہائی کم ہے۔ دو سال کے دوران کاغذات میں آنے والے فرنیچر کا نام ونشان نظر نہیں آتا جن پرائیمری اسکولوں میں فرنیچر موجود ہے اسکی حالت انتہائی خستہ ہے۔ سب ڈویژن ماڈل کالونی کے دو اسکولوں کی عمارتیں بھی مخدوش ہوچکی ہیں۔ کلاس رومز کی چھتوں کے گرنے کا عمل مسلسل جاری ہے۔ ڈائیریکٹر پرائمری حافظ معین جب ٹی او پرائیمری تھے تو سب ڈویژن ماڈل کالونی کے اسکولوں کے لٙئے کروڑوں روپے کا فرنیچر وصول کیا لیکن ننھے معصوم طلباء سردیوں کے موسم میں بھی سندھ حکومت اور وزارت تعلیم کی جانب سے دی ہوئی سہولتوں سے فیض یاب نہ ہوسکے۔ اسکول بلڈنگ کی مرمت اور پیٹی کیش کے نام پرحکومت سندھ کی طرف سے ملنے والا ایس ایم سی فنڈ بھی کہیں نظر نہیں آرہا