مصطفیٰ قتل کیس ۔ اہم شخصیات کے بچے بھی نشے کے شوقین
ساحر اپنے باپ کے مینیجر کے اکاونٹ کو ڈھال بناتا تھا
کراچی () مصطفی عامر اغوا و قتل کیس میں مرکزی ملزم ارمغان کومنشیات فراہم کرنے کے معاملے پر ایس آئی یوپولیس کے ہاتھوں گرفتارہونے والے ٹی وی آرٹسٹ ساجد حسن کے بیٹے کا بینک اکاونٹ نہ ہونے پر ملزم کے اہلخانہ اور اداکار کے منیجر کے بینک اکاوئٹس کی چھان بین کا فیصلہ کیا گیاہے۔جبکہ منیجر کو طلب کرکے بیان قلم بند کرتے ہوئے موبائل فون تحویل میں لے لیا ،تفتیشی افسران نے بتایا کہ ملزم ارمغان کو منشیات فراہم کرنےوالا ملزم ساحر حسن نے منشیات ویڈ کی خریدد فروخت میں بینک اکاونٹ کا ذکر کیا تھا جب اس کے بینک اکانٹ کے معاملے پر مزید تفتیش میں معلوم ہوا کہ اس کا کوئی بینک اکاونٹ نہیں ہے جس سے یہ سوال پیدا ہو ا کہ پھر وہ کس بینک اکاوٹنس کے ذریعے منشیات فروش بازل اور یحیی کو پیسے ٹرانسفرکرتا تھااور کس کے اکاونٹ میں پیسے وصول کرتا تھا ، دوران تفتیش ملزم ساحر حسن نے بتایا کہ رقم زیادہ ہوتی تھی تو وہ اپنے والد کے منیجر کے اکاؤنٹ میں بھی منگواتا تھا ، تفتیشی ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزم ساحرحسن کے بہت سے بیانات میں تضاد پایا گیاہے وہ بھی پولیس کو بہت سے معاملات میں گمراہ کرنے کی کوشش کررہا ہے ، پولیس نےفیصلہ کیا ہے کہ پولیس عدالت سے رجوع کریں گی ملزم ، اسکے اہلخانہ اور اسکے والد کے منیجر کے بینک اکاونٹس کی تفصیلات بینکوں سے طلب کرنے کی اجازت لے گی جبکہ اس حوالے سے پولیس منیجر سید مکرم کو شامل تفتیش کرتے ہوئے اسکو طلب کیا گیا جس نے پولیس کو اپنے بیان میں بتایاکہ اکثر ساجد حسن میرے بینک اکاونٹ استعمال کرتا تھااس بات کی شکایت ساجد حسن کو بھی کی تھی لیکن انھوں نے توجہ نہیں دی ، پولیس نے سید مکرم کے موبائل فون کو بھی چیک کیا اور اس میں ملزم ساحرحسن سے متعلق تمام تفصیلات محفوظ کرتے ہوئے اسکو کیس کی تفتیش سے منسلک کردیا گیا ہے ، تفتیشی ذرائع کا کہنا ہے کہ سید مکرم کا بیان قلم بند کرنے کے بعد ملزم ساحر حسن سے پوچھ گچھ کی تو اسکا کہنا تھاکہ زیادہ تر رقم میں بازل اوریحیی کو کیش دیتا اوراپنے کسٹمرزسے بھی زیادہ تر رقم کیش لیتا تھا کبھی کبھار مجبوری میں منیجر کا بینک اکاونٹ استعمال کرتا تھا، ملزم نے مزید انکشاف کرتے ہوئے پولیس کو بتایا کہ میرے کسٹمرز میں مرتضی، معاز، عرفان پردیسی،صفی ،اجے ،نعمان علی، مصطفی عامر،ارمغان ، شیراز،عثمان ،اسد ، نور، حمزہ ، جہانزیب ، تیمور سمیت چار سے پانچ افراد اور بھی شامل ہے ، پولیس نے ان تمام افراد کو بھی شامل تفتیش کرنے کا فیصلہ کیا جس میں زیادہ تر افراد کا موبائل فون نمبر ز بند ہے اورکچھ فرار بھی ہوچکے ہیں جبکہ ملزم گذشتہ 13سالوں سے ویڈ کا نشانہ مستقل طور پر کرتا آرہا ہے ، تاہم پولیس کی جانب سے تفتیش کا دائرہ وسیع ہوتا جارہا ہے جبکہ ملزم کے کسٹمرز میں سابقہ مئیر،سابقہ اور موجودہ وزیروں ،نگراں حکومت میں ایک اہم پوسٹ پر تعینات رہنے والے شخصیت کے پوتے، صنعت کاروں اور اہم شخصیات کی بگڑی کی اولادیں بھی شامل ہے جن سے تفتیش کرنے کے لئے اعلی افسران سے اجازت لے رکھی ہے ان کے احکامات کے بعد ان کو بھی شامل تفتیش کیا جائے گا ، ملزم ساحر حسن کی گرفتاری اوراسکے انکشافات پر پولیس پر دباو دیا جارہاہے ۔ok