ایس ایس جی سی نے 2,873 غیر قانونی گیس کنکشن منقطع کردیے
سوئی سدرن گیس کمپنی لمیٹڈ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ گیس چوری کے بڑھتے ہوئے واقعات کے خلاف زیرو ٹالرنس کا مظاہرہ کیا ہے۔ گزشتہ برسوں کے دوران کمپنی نے معاشرے سے اس برائی کو ختم کرنے کے لیے متعدد اقدامات کیے ہیں، اس مقصد کے حصول کے لئے کائونٹر گیس تھیفٹ آپریشنز ڈیپارٹمنٹ (CGTO) قائم کیاگیا۔ سی جی ٹی او سیکیورٹی سروسز،کسٹمر ریلیشنز ڈیپارٹمنٹ (CRD) اور ریکوری ڈیپارٹمنٹ کے ساتھ مل کر معاشرے سے اس لعنت کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لیے تمام اقدامات کررہا ہے۔حال ہی میں سیکیورٹی سروسز اور کاؤنٹر گیس تھیفٹ آپریشنز ڈیپارٹمنٹ نے ایس ایس جی سی پولیس اور ریکوری ڈیپارٹمنٹ کے ساتھ مل کر لانڈھی، کراچی میں الرحمٰن ڈیری شاپ پر مشترکہ چھاپہ مارا اور سروس لائن سے براہ راست گیس استعمال کرنے والے مجرم محمد شاہد کو موقع پر گرفتار کرلیا جبکہ نارتھ کراچی میں گارمنٹس فیکٹری میں ایک اور مشترکہ چھاپے کے دوران فیکٹری کو کمپنی کی مین سروس لائن سے غیر قانونی طور پر گیس حاصل کرتے ہوئے پایا گیا۔ جس کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی گئی۔ایک اور چھاپے میں یار محمد گوٹھ نزد ملیر ندی مرغی خانہ اسٹاپ، قائد آباد، کراچی کے قریب ٹیم نے مین ڈسٹری بیوشن لائن سے 20 انچ کے فاصلے پر ایک زیر زمین کنکشن کا سراغ لگایا جو یار محمد گوٹھ، آغا ٹاؤن، ہمل گوٹھ اور چراغ کالونی کے 650 گھروں کو غیر قانونی گیس کی سپلائی کے لیے استعمال کیا جا رہا تھا۔ اس جرم کے ماسٹر مائنڈ تین ملزمان غلام مرتضیٰ، محمد اشرف اور محمد یوسف کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی گئی۔گیس چوری کمیونٹی کے خلاف سنگین جرم ہے اور ایس ایس جی سی کسی بھی گیس چور کو نہیں چھوڑے گی۔ کمپنی کی ٹیمیں گیس چوری سے متاثرہ علاقوں کی نشاندہی کے لیے سروے کررہی ہیں اور مجموعی طور پر 2,873 غیر قانونی گیس کنکشن منقطع کرچکی ہیں۔ سب سے زیادہ کنکشن کراچی میں منقطع کیے گئے یعنی 2,200، اس کے بعدکوئٹہ اور حیدرآباد کا نمبر آتا ہے۔ SSGC گیس چوری کے خلاف اپنی جنگ جاری رکھے گا اور اپنے معزز صارفین سے درخواست کرتا ہے کہ وہ آگے آئیں اور 1199 کے ذریعے یا SSGC کے ڈیجیٹل میڈیا پلیٹ فارم کے ذریعے گیس چوری کے واقعات کی اطلاع دیں۔