ڈمپر ڈرائیور کو حوالے نہ کرنے کی وعدہ خلافی کے بعد پولیس نے چالان کرنا شروع کردیے

لیاقت محسود نے شاہراہ فیصلواقعے کے زنے دار ڈرائیورکو حوالے کرنے کا وعدہ کیا تھا۔گرفتاری تک کارروائی جاری رکھیں ے۔ ٹریفک پولیس

0

 

کراچیؒ شاہراہ فیصل پر پولیس کی گاڑی کو ٹکر مار کر فرار ہونے والے ڈمپر ڈرائیور کو پولیس تا حال گرفتار نہیں کرسکی۔ ٹریفک پولیس انتظامیہ نے ڈرائیور کے خلاف کارروائی کرنے کے بجائے ڈمپرز ایسوی ایشن سے رابطہ کیا جس پر انہوں ے کہا کہ وہ ڈرائیور کو خود دیں گے بعد زاں انہو ںنےڈرائیور کو دینے سے انکار کردیا۔

۔ اس سلسلے میں ٹریفک پولیس ترجمان کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق شارع فیصل پر تیز رفتار ڈمپل کی وائرل ہونے والی ویڈیو کے بعد ٹریفک پولیس نے ڈمپرز ڈرائیورز کے خلاف کاروائیاں تیز کر دی ۔

کراچی میں شارع فیصل پر ڈمپر کی ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں ڈمپر ڈرائیور ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے سڑک پر نا صرف تیز رفتاری سے جا رہا تھا بلکہ ڈمپر کو ٹریفک پیٹرولنگ کار روکنے کی کوشش بھی کی گئی مگر ڈرائیور نے ڈمپر کو نہیں روکا اور فرار ہوگیا۔

صورتحال پر تمام ڈمپنگ ایسوسی ایشنز کو فوری ہدایت کی گئی کہ وہ ڈمپر اور مجرم ڈرائیور کو پولیس کے سپرد کریں تاکہ اس کے خلاف مقدمہ درج کروا کر قانونی کارروائی کی جا سکے۔

ڈمپر ایسوسی ایشن کے صدر لیاقت محسود اور دیگر نے ابتداء میں وقت مانگا، بعد میں اپنے وعدے سے پیچھے ہٹ گئے وہ ڈمپر اور ڈرائیور دونوں کو پیش نا کر سکے۔ نتیجتاً، گزشتہ رات ایک وسیع پیمانے پر کریک ڈاون شروع کیا گیا، جس کے نتیجے میں 142 ڈمپروں کو چالان اور بھاری جرمانے عائد کیے گئے، 27 ڈمپروں کو ضبط کیا گیا، اور ایک ڈرائیور کو گرفتار کیا گیا جس کے خلاف 1965 کے موٹر وہیکلز آرڈیننس کی شقیں 99/113 کے تحت کارروائی کی گئی۔

یہ کارروائی بلا تعطل جاری رہے گی جب تک کہ خلاف ورزی کرنے والا ڈمپٹر اور ڈرائیور پولیس کے حوالے نہ کیے جائیں۔ کوئی قانون سے بالا نہیں ہے۔ انہیں ملک کے قانون کے سامنے سر تسلیم خم کرنا ہوگا۔

ٹریفک پولیس کی جانب سے ایسا ایکشن پہلی بار اس وقت دیکھنے میں آیا جب خود پولیس کی گاڑی کے ساتھ حادثہ پیش آیا ہے۔اس سے قبل روزانہ کی بنیاد پر شہر میں معصوم لوگ یہوی گاڑیوں کے باعث ہونے والے حادثات کا نشانہ بن رہے ہیں اور شہر میں شیاسی جماعتیں اس ایشو پر احتجاج کرتئی رہی ہیں تاہم اس وقت معاملے کو سنجیدگی سے نہیں دیکھا گیا۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.