چائے کے ہوٹلوں میں غیر معیاری پتی اور دودھ فروخت کرنے والوں کے خلاف مہم شروع کر دی گئی ۔
چائے کے ہوٹلوں میں غیر معیاری پتی اور دودھ فروخت کرنے والوں کے خلاف مہم شروع کر دی گئی ۔
کوئٹہ چائے کے نام پر زہر پیچنے والے چائے خانوں کے خلاف بھر پور مہم ڈی جی سندھ فورڈ اتھارٹی آصف جان صدیقی کی ہدایات پر مہم شروع کر دی گئی ۔سندھ فوڈ اتھارٹی کے (Tea Shop’s) چائے خانوں پر چھاپے سیمپلنگ مہم، ملاوٹ شدہ چائے کے خلاف کارروائی جاری ہے ۔ دودھ اور چائے کی پتی کے نمونے حاصل کئے گئے ہیں
سندھ فوڈ اتھارٹی نے اس مہم کے ذریعے چائے میں ہونے والی خطرناک ملاؤٹ کی نشاندہی کرتے ہوئے انسپیکشن کا آغاز کر دیا ہے۔
شہر کے چائے خانوں کی سیمپلنگ مہم کے دوران مختلف علاقوں سے 110 چائے کی پتی اور 127 دودھ کے نمونے حاصل کیے گئے۔
جس میں 57 نمونے ایسے پائے گئے جن میں مصنوعی رنگ اور 72 نمونو میں Polyphenols پولی فینولز پائے گئے۔جب کہ 54 دودھ کے نمونوں میں ملاوٹ پائی گئی۔ ڈائریکٹر جنرل سندھ فوڈ اتھارٹی
آصف جان صدیقی
دودھ اور چائے کی پتی کے جمع کئے گئے نمونوں کا معائنہ سندھ فوڈ اتھارٹی اور کراچی یونیورسٹی کی مشترکہ لیبارٹری میں کیا گیا۔ ضلع ساؤتھ سے 43 نمونے حاصل کیے گئے، جن میں 27 چائے کی پتی میں مصنوعی رنگ اور 19 دودھ کے نمونوں میں ملاوٹ پائی گئی۔ کورنگی سے 16 نمونے حاصل کیے گئے، جن میں 6 چائے کے نمونے ملاوٹ شدہ اور 9 دودھ کے نمونے غیر معیاری پائے گئے۔
ڈائریکٹر جنرل سندھ فوڈ اتھارٹی نے کہا کے ویسٹ سے 7 نمونے حاصل کیے گئے، جن میں 3 دودھ کے نمونوں میں ملاوٹ پائی گئی۔ کیماڑی سے 13 نمونے حاصل کیے گئے، جن میں 7 میں رنگ کی ملاوٹ جبکہ 6 دودھ کے نمونے غیر معیاری نکلے۔ یسٹ سے 16 نمونے لیے گئے، جن میں 5 رنگ آمیزی شدہ اور 5 دودھ کے نمونے ملاوٹ شدہ پائے گئے۔
ملیر سے بھی 16 نمونے حاصل کیے گئے، جن میں 9 چائے کے نمونے ملاوٹ شدہ اور 10 دودھ کے نمونے ناقص معیار کے نکلے سینٹرل سے 12 نمونے حاصل کیے گئے، جن میں 3 چائے میں رنگ کی ملاوٹ اور 2 دودھ کے نمونوں میں ملاوٹ پائی گئی۔ شہریوں کو محفوظ اور معیاری اشیائے خور و نوش کی فراہمی پر کسی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔اتھارٹی کی جانب سے ملاوٹ کرنے والوں کی خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔