محکمہ جیل خانہ جات سندھ میں اعلیٰ افسران کے درمیان اختیارات کی جنگ، الزامات اور مراسلوں کا تبادلہ
کراچی – محکمہ جیل خانہ جات سندھ میں اعلیٰ سطح پر شدید اختلافات سامنے آگئے ہیں، جہاں آئی جی جیل قاضی نذیر اور ڈی آئی جی جیل کراچی ریجن محمد حسن سہتو کے درمیان باضابطہ شکایات اور الزامات پر مبنی مراسلوں کا تبادلہ ہوا ہے۔
ذرائع کے مطابق آئی جی جیل قاضی نذیر نے چیف سیکریٹری سندھ اور ایڈیشنل چیف سیکریٹری کو ایک باضابطہ مراسلہ ارسال کیا ہے جس میں ڈی آئی جی جیل کراچی محمد حسن سہتو کی مبینہ غیر قانونی ترقیوں کی تفصیلی تحقیقات کی درخواست کی گئی ہے۔ مراسلے میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ حسن سہتو نے اپنے کیریئر کو آگے بڑھانے کے لیے مبینہ طور پر مسلسل غیر قانونی ذرائع استعمال کیے۔
آئی جی جیل نے مراسلے میں سابق اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ جیل کامران احمد شیخ کی جانب سے دائر کردہ 26 فروری 2023 کی درخواست کا حوالہ بھی دیا ہے، جس میں ڈی آئی جی حسن سہتو کے خلاف سنگین الزامات عائد کیے گئے تھے۔ ان الزامات میں ترقیوں میں بے ضابطگیوں اور قانونی تقاضے پورے نہ کرنے جیسے معاملات شامل ہیں۔
آئی جی جیل کے مطابق، حسن سہتو کی بطور اسسٹنٹ تقرری سے لے کر ڈی آئی جی کے عہدے تک کی تمام ترقیاں قابل اعتراض اور شفافیت کے اصولوں کے منافی ہیں۔ مراسلے میں اس امر پر زور دیا گیا ہے کہ معاملے کی مکمل چھان بین کے لیے اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل دی جائے تاکہ محکمہ جیل میں ترقیوں کے نظام کو شفاف اور قانون کے مطابق بنایا جا سکے۔
آئی جی جیل نے اس معاملے کو محکمہ جیل کی ساکھ اور میرٹ کی بنیاد پر عوامی خدمت کے اصولوں سے جوڑتے ہوئے کہا ہے کہ انصاف، قانونی حیثیت اور دیانتداری کو یقینی بنانے کے لیے یہ اقدامات ناگزیر ہو چکے ہیں۔