چیف ایگزیکٹو واٹر کارپوریشن کی تقرری۔ عدالت نے نوٹیفکیشن معطل کر دیا
کراچی: سندھ ہائیکورٹ میں واٹر اینڈ سیوریج کارپوریشن کے چیف ایگزیکٹو آفیسر کی تقرری کو چیلنج کر دیا گیا۔ عدالت نے ابتدائی سماعت کے بعد احمد علی صدیقی کی بطور سی ای او تعیناتی کا نوٹیفکیشن معطل کر دیا، جب کہ اسد اللہ خان کو بطور چئیرمین سی ای او تعینات کیے جانے کا حکم بھی معطل کر دیا گیا ہے۔
درخواست واٹر بورڈ کے ملازم محمد راشد صدیقی کی جانب سے ایڈووکیٹ خواجہ شمس الاسلام کے توسط سے دائر کی گئی۔ درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ واٹر بورڈ کے قانون کے مطابق کوئی ریٹائرڈ شخص چیف ایگزیکٹو واٹر کارپوریشن تعینات نہیں ہو سکتا، جب کہ اسد اللہ خان تین برس قبل اس عہدے سے ریٹائر ہو چکے تھے۔
درخواست گزار کے وکیل کے مطابق سندھ حکومت نے سیاسی بنیادوں پر ریٹائرڈ افسر کو دوبارہ اہم عہدے پر تعینات کیا، جو کہ غیر قانونی عمل ہے۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ اسد اللہ خان کی تقرری کے خلاف عدالت میں درخواست دائر ہونے کے بعد سندھ حکومت نے فوری طور پر احمد علی صدیقی کو نیا چیف ایگزیکٹو تعینات کر دیا، حالانکہ وہ بھی قانونی طور پر اس عہدے کے لیے اہل نہیں ہیں۔
عدالت نے 24 مارچ 2025 کو جاری کردہ تقرری کے نوٹس کو بھی معطل کر دیا اور تمام فریقین سے 29 مئی کو جواب طلب کر لیا ہے۔
—