جمشید کوارٹر میں اسکول ٹیچرز پر تشدد کا مقدمہ پولیس اہلکار اور دیگر کے خلاف درج کر لیا
کراچی( )جمشید روڈ البدر اسکول میں خواتین اسٹاف کے ساتھ تشدد اور حراسگی کے واقعہ کا مقدمہ درج کر لیا گیا،ایک ملزم کو گرفتار کر لیاگیا۔مقدمہ متاثرہ خاتون ٹیچر سارہ اقبال کی مدعیت میں جمشید کوارٹر تھانے میں درج کیا گیا ہے۔مقدمہ میں اسلحہ کے زور پر جان سے مارنے ،نقص امن، خواتین ٹیچر کو حراساں کرنا اور تشدد کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔ مقدمہ اسکول طالبہ ایشال شاہد کی والدہ، اس کے والد شاہد اور پولیس اہلکار عبد الحفیظ متعینہ کلاکوٹ پولیس اسٹیشن اور چند صورت شناس کے خلاف درج کیا گیا ہے۔مقدمہ کے مطابق اسلحہ کے زور پر ملزمان اسکول میں داخل ہوئے اور خواتین اساتذہ کو تشدد کا نشانہ بنایا ۔ملزمان نے تشدد کے ساتھ ساتھ غلیظ مغلظات بکیں اور خواتین اساتذہ کو حراساں کیا تھا۔پولیس کانسٹیبل عبدالحفیظ کے خلاف اسکول کا تقدس پامال کرنے خواتین اساتذہ پر تشدد حراساں کرنے کا مقدمہ درج کیا گیا۔اسکول انتظامیہ نے قانونی کارروائی کے لئے پولیس کو درخواست دی تھی ۔اسکول انتظامیہ کی جانب سے جمشید کوارٹرز پولیس اسٹیشن میں مقدمہ کے اندراج کے لئے درخواست دی گئی تھی ۔مقدمہ کے مطابق ایشال شاہد کے پولیس اہلکار ماموں عبدالحفیظ نے 26 مئی 2025 کواسلحہ کے زور پر غنڈہ گردی کر کے اسکول کا پر امن ماحول خراب کیا۔ایشال کے پولیس اہلکار ماموں عبدالحفیظ کو سی سی ٹی فوٹیجز میں بھی اسکول کے باہر تلخ کلامی اور لڑائی کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔دوسری جانب پولیس کا کہنا ہے کہ واقعہ میں ملوث ایک ملزم کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔گرفتار شخص اسکول طالبہ کا والد اور مقدمہ میں نامزدث ہے۔مقدمہ میں نامزد پولیس اہلکار ہیڈ کانسٹیبل حفیظ تاحال گرفتار نہیں ہوسکا ہے۔پولیس کے مطابق ہیڈ کانسٹیبل حفیظ فرانزک میں تعینات اور ان دنوں زیر تربیت ہے۔حکام کے مطابق پولیس اہلکار کے خلاف محکمہ جاتی کارروائی کا آغاز بھی کردیاگیا ہے اور اس کی گرفتاری کی کوششیں بھی جاری ہیں۔