رواں سال کی سب سے بڑی ڈکیتی: پی ای سی ایچ ایس بلاک 2 میں 13 کروڑ روپے کی واردات
پولیس نے کاروائی کرتے ہوئے دو خواتین سمیت چار ملزمان کو گرفتار کر لیا ملزمان اپس میں بہنیں اور بھائی ہیں
کراچی :شہر قائد میں رواں سال کی سب سے بڑی ڈکیتی کی واردات پی ای سی ایچ ایس بلاک 2 میں سامنے آئی، جہاں نامعلوم ملزمان نے فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) کے اہلکار بن کر ایک گھر میں گھس کر 13 کروڑ روپے نقد، قیمتی گھڑیاں، پرفیوم، موبائل فونز اور لیپ ٹاپ لوٹ لیے۔
پولیس کے مطابق واردات کا مقدمہ علاقے کے معروف شوروم مالک سالک کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے۔ مدعی کے مطابق وہ رات ساڑھے تین بجے اپنے گھر کے باہر گاڑی پارک کر رہا تھا کہ اس دوران سیاہ رنگ کی ریوو گاڑی میں سوار دو مرد اور تین برقعہ پوش خواتین موقع پر پہنچے۔
مدعی کے بیان کے مطابق ایک مرد نے ایف آئی اے جیسی وردی زیب تن کر رکھی تھی جس پر ادارے کا مونوگرام بھی لگا ہوا تھا۔ ملزمان نے پستول نکال کر اسے گھر کے اندر لے جانے کو کہا۔ جیسے ہی دروازہ کھولا گیا، تمام ملزمان اندر داخل ہوگئے۔
ملزمان نے بیڈروم کی الماری سے 13 کروڑ روپے نقدی بیگوں میں بھر لی، جبکہ گھر سے 20 قیمتی گھڑیاں، ایک اسمارٹ واچ، 25 مہنگے پرفیوم، 9 موبائل فونز اور 2 لیپ ٹاپ بھی لے اڑے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ واردات میں ملوث دو مرد اور تین خواتین نے خود کو ایف آئی اے اہلکار ظاہر کر کے اہل خانہ کو دھوکے سے قابو میں لیا۔ ابتدائی تحقیقات کے بعد دو بھائیوں اور دو بہنوں کو گرفتار کرلیا گیا ہے، تاہم دو مرکزی ملزمان — وہ جنہوں نے ایف آئی اے کی وردی پہنی ہوئی تھی — تاحال فرار ہیں۔
پولیس نے گرفتار ملزمان سے تفتیش شروع کر دی ہے اور باقی مفرور افراد کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔
متاثرہ خاندان نے حکام سے انصاف کی اپیل کرتے ہوئے ملزمان کے خلاف سخت قانونی کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔