کراچی: لیاری میں 5 منزلہ عمارت زمین بوس، 7 افراد جاں بحق، متعدد ملبے تلے دب گئے

0

 

 

 

کراچی: لیاری کے علاقے بغدادی میں 5 منزلہ عمارت گرگئی جس کے نتیجے میں اب تک 7 افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق ہوئی ہے۔

لیاری کے علاقے بغدادی میں 5 منزلہ عمارت گرگئی جو مکمل طور پر زمین بوس ہوگئی جس کے نتیجے میں 7 افراد جاں بحق ہوگئے اور کئی زخمی ہیں۔

 

ریسکیو حکام کا کہنا ہےکہ عمارت گرنے کی اطلاع ملتے ہی امدادی کارروائیاں شروع کردی گئیں، عمارت کے ملبے تلے مزید افراد کے دبے ہونے کا خدشہ ہے جن کو ملبے نکالنے کی کوششیں جاری ہیں تاہم موبائل سگنل بند ہونے سے ریسکیو سرگرمیوں میں مشکلات کا سامنا ہے۔

 

میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے لیاری میں عمارت گرنے کے مقام کا دورہ کیا، میئر کراچی نے کہا کہ عمارت گرنے سے 7 افراد جاں بحق ہوئے جبکہ 8 افراد کو ملبے سے نکالا جاچکا ہے، 24 سے 25 افراد اس وقت ملبے تلے دبے ہیں۔

 

ریسکیو کا بتانا ہےکہ عمارت میں 6 خاندان رہائش پزید تھے اور ملبے تلے دبے مزید لوگوں کو نکالنے کی کوشش کی جارہی ہے، ہیوی مشینری سے ملبے کو ہٹانے کا سلسلہ جاری ہے جب کہ گرنے والی عمارت کے ساتھ جڑی 2 اور 7 منزلہ عمارت کو بھی خالی کروالیا گیا ہے، ریسکیو حکام نے متاثرہ عمارت کی بجلی اور گیس کی لائنوں کو کاٹ دیا ہے۔

 

ریسکیو حکام کے مطابق راستوں کی بندش کے باعث بھی ہیوی مشینری کے پہنچنے میں تاخیر ہوئی تاہم حادثے کے بعد مقامی لوگوں نے اپنی مدد آپ کے تحت امدادی کارروائیاں شروع کردی تھیں۔

 

ایس بی سی اے ذرائع کا بتانا ہے عمارت 30 سال پرانی اور بوسیدہ تھی، انتظامیہ نے عمارت کو مخدوش قرار دیا تھا جب کہ علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ عمارت کے حوالے سے کسی قسم کا کوئی نوٹس جاری نہیں کیا گیا تھا۔

 

ایس بی سی اے کا کہنا ہےکہ شہر بھی میں 578 مخدوش عمارتیں موجود ہیں اور سب سے زیادہ مخدوش عمارتیں ضلع جنوبی میں ہیں۔

 

*وزیراعلیٰ سندھ کا نوٹس*

 

دوسری جانب وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے لیاری میں عمارت گرنے کے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ہدایت کی کہ حادثے متعلق فوری رپورٹ پیش کریں۔

 

وزیراعلیٰ سندھ نے بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی حکام سے بوسیدہ عمارتوں کی فوری تفصیلات طلب کرتے ہوئے کہا کہ خطرناک عمارتوں کی فوری نشاندہی کی جائے، غفلت یا کوتاہی برداشت نہیں، انسانی جانوں کا تحفظ ترجیح ہے۔

 

گورنر سندھ نے بھی عمارت گرنے کے واقعےپر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے زخمیوں کو فوری طبی امداد دینے کی ہدایت کی ہے۔

 

*اعلیٰ سطح کی تحقیقاتی کمیٹی قائم*

 

ترجمان محکمہ بلدیات کے مطابق عمارت گرنے کے واقعے کی تحقیقات کیلئےاعلیٰ سطح کی کمیٹی قائم کردی گئی ہے جو 3 دن کے اندر کوتاہی برتنے والے افسران کی نشاندہی کرےگی۔

 

ترجمان کا کہناہےکہ وزیربلدیات نے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے متعلقہ افسران کو معطل کرنے کے احکامات جاری کردیے ہیں۔

 

دوسری جانب ڈپٹی کمشنر کراچی کا کہنا ہے کہ تحقیقات کی جارہی ہیں کہ مخدوش عمارت پر رہائشیوں کو نوٹس کیوں نہیں دیا گیا۔

 

*متاثرہ فیملی کا بیان*

 

لیاری میں گرنے والی 5 منزلہ عمارت کی مالکن خاتون کے بھتیجے نے جیونیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ عمارت کے ہر فلور پر تین پورشن تھے، جب بھی یہاں آنا ہوا عمارت لوگوں سے بھری ہوئی ہوتی تھی۔

 

انہوں نے بتایا کہ ان کے خاندان کے افراد چوتھی منزل پر رہتے تھے، خاتون کو تشویش ناک حالت میں نکالا گیا ہے اور ان کا بیٹا انتقال کرگیا جب کہ تین رشتہ دار اب بھی پھنسے ہوئے ہیں۔

 

دوسری جانب ڈپٹی کمشنر کراچی کا کہنا ہے کہ تحقیقات کی جارہی ہیں کہ مخدوش عمارت پر رہائشیوں کو نوٹس کیوں نہیں دیا گیا۔

 

*صدر مملکت اور وزیراعظم کا اظہار افسوس*

 

صدر مملکت آصف زرداری اور وزیراعظم شہباز شریف نے بھی عمارت گرنے پر اظہار افسوس کیا اور سندھ حکومت کو امدادی سرگرمیوں میں تیزی لانے کی ہدایت کی۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.