سندھ ہائی کورٹ کا بڑا فیصلہ، ایم ڈی اے ملازمین کے 6 برس کے واجبات تین ماہ میں ادا کرنے کا حکم

0

 

 سندھ ہائی کورٹ کا بڑا فیصلہ، ایم ڈی اے ملازمین کے 6 برس کے واجبات تین ماہ میں ادا کرنے کا حکم

 سندھ ہائی کورٹ نے ایم ڈی اے (ملیر ڈویلپمنٹ اتھارٹی) کے ملازمین کی برسوں پرانی جدوجہد کے بعد ان کے حق میں اہم فیصلہ سنا دیا۔ عدالت نے ادارے کو پابند کیا ہے کہ تین ماہ کے اندر تمام ملازمین کی تنخواہیں اور بقایاجات ادا کیے جائیں۔سن 2015 میں اس وقت کے ڈائریکٹر جنرل ایم ڈی اے سہیل خان نے، صوبائی وزیر بلدیات شرجیل انعام میمن کی منظوری سے، 1997 سے 2012 کے درمیان بھرتی ہونے والے 396 ملازمین کو ایک باقاعدہ نوٹیفکیشن کے ذریعے کنفرم کر دیا تھا۔ یہ نوٹیفکیشن سندھ سول سروس قوانین اور ملازمین کے بنیادی روزگار حقوق کے مطابق جاری کیا گیا تھا۔

 

تاہم 2019 میں ایم ڈی اے انتظامیہ نے کسی بھی نوٹیفکیشن یا پیشگی اطلاع کے بغیر ملازمین کی تنخواہیں اچانک بند کر دیں۔ قانونی ماہرین کے مطابق یہ اقدام سروس قوانین، لیبر ایکٹ اور آرٹیکل 9 (زندگی و روزگار کا حق) اور آرٹیکل 18 (روزگار کے مواقع کی آزادی) کی صریح خلاف ورزی ہے۔

 

ملازمین نے اپنے بنیادی حق کے تحفظ کے لیے سندھ ہائی کورٹ سے رجوع کیا اور مختلف پٹیشنز دائر کیں۔ ان میں سے ایک اہم پٹیشن کا فیصلہ اب ملازمین کے حق میں آیا ہے۔ فیصلے کے مطابق ادارہ تین ماہ میں تمام واجبات اور تنخواہیں ادا کرنے کا پابند ہوگا۔

 

عدالت میں موجود ایم ڈی اے کے وکیل اور اکاؤنٹنٹ جنرل نے بھی تنخواہوں اور بقایاجات کی ادائیگی کو تسلیم کیا۔

 

فیصلہ واضح طور پر اس اصول کی تائید کرتا ہے کہ کسی بھی سرکاری ملازم کو بغیر نوٹیفکیشن اور قانونی کارروائی کے تنخواہ یا ملازمت سے محروم نہیں کیا جا سکتا۔

 

ملازمین نے سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کا خیرمقدم کیا اور توقع ظاہر کی کہ موجودہ ڈائریکٹر جنرل ایم ڈی اے سعید صالح جمانی اور ڈائریکٹر فنانس وقاص سمرو عدالتی حکم پر فوری عمل درآمد کریں گے۔ متاثرہ ملازمین کا کہنا ہے کہ وقاص سمرو جہاں بھی تعینات رہے ہیں، انہوں نے ملازمین کے حقوق کا تحفظ کیا ہے، اسی لیے اب کئی سال بعد انہیں انصاف ملنے کی امید جاگی ہے۔

 

قانونی ماہرین کی رائے: یہ فیصلہ صرف ایم ڈی اے کے ملازمین کے لیے ہی نہیں بلکہ دیگر سرکاری اداروں کے ملازمین کے لیے بھی ایک مثال ہے کہ انتظامیہ کو ملازمین کے حقوق سے کھیلنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.