کوئٹہ ریلوے اسٹیشن حملے میں 32 شہریوں کو شہید کر دیا گیا جنہوں نے یہ حملہ کیا وہ لوگ نہ ملک کے اور نہ قوم کے دوست ہیں

0

 

 

 

کراچی(پریس ریلیز) پی ٹی آئی سندھ کے صدر حلیم عادل شیخ کی کراچی پریس کلب میں اہم پریس کانفرنس سے خطاب کیا ان کے ہمراہ پی ٹی آئی سندھ کے قائم مقام جنرل سیکریٹری ڈاکٹر مسرور سیال، کراچی کے صدر راجا اظہر، جنرل سیکرٹری ارسلان خالد، سندھ اسمبلی میں پارلیمانی لیڈر شبیر قریشی، سابق رکن سندھ اسمبلی جمال صدیقی، پی ٹی آئی رہنما جعفر الحسن، لیبر ونگ سندھ کے صدر رانا اعظم، شیر اعظم ڈومکی، نویق صدیقی،ولید ہاشمی و دیگر رہنما بھی شریک تھے۔
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پی ٹی آئی سندھ کے صدر حلیم عادل نے کہا آج کراچی پریس کلب پر اپنی آواز لیکر آئے ہیں ہم سجھتے ہیں کہ شاید انصاف ہائوس پر ہونے والی میڈیا ٹالک پر پابندی ہے اس لئے ہماری آواز میڈیا پر نہیں دکھائی جاتی سیاسی لوگوں کو میڈیا سے چولی دامن کا ساتھ ہے ہمیں ان نظروں سے نہیں دیکھا جاتا جن نظروں سے دیکھا جانا چاہیے تھا ہماری آواز کو دبانے کی کوشش کی جارہی ہے ہم پاکستان کی سب سے بڑی جماعت کے سیاسی لوگ ہیں۔
حلیم عادل شیخ نے کہا میرے سے اس وقت ڈاکٹر مسرور سیال، راجا اظہر، ارسلان خالد، رانا اعظم سمیت دیگر موجود ہیں یہ سارے لوگ دو روز قبل ناکردہ گناہ میں گرفتار ہوئے تھے جن کو پولیس نے تشدد کا نشانہ بنایا اور جھوٹی ایف آئی آر درج کی۔ سہراب گوٹھ پر ہمارے لوگوں پر حملہ کیا گیا ہمارے رہنماؤں کو گالیاں دی گئی ایک کرپٹ ڈی ایس پی نے افسوسناک عمل کیا ہم جیلوں سے ڈرنے والے نہیں ہیں ہمارے جذبے جیل جاکر جوان ہو جاتے ہیں یہ جیلیں ہمارا کچھ نہیں بگاڑ سکتی،لیکن سھراب گوٹھ پولیس نے راجا اظہر سمیت دیگر رہنمائوں کے ساتھ زیادتی کی ہے میڈیا نے پولیس کی پولیس گردی دکھائی ہم جھوٹے کیسز کے حساب چھوڑ سکتے ہیں لیکن گالیاں دینے اور تزلیل کرنے کا حساب ضرور لیں گے۔حلیم عادل شیخ نے کہا سہراب گوٹھ سے پولیس بھتے وصول کرتی ہے پولیس کی سرپرستی میں منشیات فروشی بھتہ گیری سہراب گوٹھ میں چلتی ہے۔
حلیم عادل شیخ نے کوئٹہ ریلوے اسٹیشن ہونے والے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کوئٹہ ریلوے اسٹیشن حملے میں 32 شہریوں کو شہید کر دیا گیا جنہوں نے یہ حملہ کیا وہ لوگ نہ ملک کے اور نہ قوم کے دوست ہیں وہ ملک کے اور اپنی قوم کے دشمن ہیں ہمیں دہشگردی کی لعنت سے جان چھڑانی ہوگی انتہائی افسوس ناک واقعہ ہے۔ حلیم عادل شیخ نے کہا پرسوں ساری پولیس کوئٹہ میں ہمارے ورکر پر لگائی گئی سارے قانون نافذ کرنے والے ادارے پی ٹی آئی کے جلسے کو روکنے میں مصروف تھے اگر پولیس اپنی ڈیوٹی پر مامور ہوتی تو دہشت گردی کا واقعہ نہ ہوتا۔ سندھ میں بھی یہی صورتحال ساری پولیس پی ٹی آئی کے لوگوں کو پکڑے پر لگائی گئی ہے ملک میں اس وقت آئین اور قانون کی بالادستی اور عدلیہ کی آزادی ختم ہوگئی ہے۔
حلیم عادل شیخ نے کہا عمران خان اپنی ذات یا پارٹی کے لئے قید نہیں عمران خان اس ملک و قوم کے حقوق کےلئے جیل میں قید ہیں بیس دن تک عمران خان کے ساتھ جیل میں ظلم، زیادتی کی گئی اب وقت آگیا ہے فائنل کال کا اعلان ہوا ہوگا اس دفعہ اگر جانا ہے تو اپنا مقصد حاصل کرا کر آنا ہے تاکہ ملک میں قانون کی حکمرانی ہو، عمران خان سمیت تمام قائدین آزاد کیے جائیں ہمارا چوری شدہ مینڈیٹ واپس کیا جائے جب ہمارا مینڈیٹ واپس ہوگا تو ملک میں ترقی آئے گی آخری کال کا اعلان عمران خان کریں گے ہم قوم تک پیغام پہنچائیں گے ہم چاہتے ہیں ہمیں انصاف دیا جائے ہمیں انقلاب کی طرف نہ بھیجا جائے ہمیں اس کونے میں نہ دھکیلا جائے ہم پورے پاکستان میں گھر گھر جائیں گے عوام کو بتائیں گے کس طرح عوام اپنے حقوق کے خاطر نکلے۔
حلیم عادل شیخ نے کہا ہم نے مئی سے ڈپٹی کمشنر ایسٹ کو کراچی میں مزار قائد پر جلسے کی درخواست دی ہے جس کا جواب نہیں دیا جارہا ہم نے توہین عدالت کی درخواست بھی دائر کی ہے کل کراچی جلسے کی اجازت کے حوالے سے عدالت میں پیشی ہے اگر ہمیں جلسے کی اجازت نہیں دی گئی تو ہم عمران خان سے درخواست کریں گے کہ وہ کراچی میں جلسے کی تاریخ دیں پھر ہم کسی بھی صورت میں کراچی کا جلسہ کر کے دکھائیں گے۔

پی ٹی آئی کراچی ڈویزن کے صدر راجا اظہر نے کہا پرسوں انتہائی افسوسناک واقعہ ہوا سھراب گوٹھ پولیس کے ہمراہ سادہ لباس لوگ شریک تھے جہنوں نے تشدد کیا اور ہمیں گالیان دی اگر یہ گالی بلاول کو پڑتی تو پولیس کا برا حشر کر دیتے راجا اظہر نے کہا ہم پر امن طریقے سے صوابی جارہے تھےایک گرائونڈ میں کھڑے تھے ڈی ایس پی سھراب گوٹھ بھاری پولیس کے ساتھ پہنچا اور ہم پر دھاوا بولا۔
راجا اظہر نے کہاپولیس سیاسی بن چکی ہے خان نے درست کہا تھا کہ ہمارے ادرے غیر سیاسی ہونے چاہیے ہمارے ورکروں پر پولیس کے ساتھ پرائیویٹ غنڈوں نے حملہ کیا تھا میں سیلف ڈیفنس کا ماہر ہوں اگر آئندہ کہیں بھی پولیس کے ساتھ پرائیویٹ لوگوں نے حملہ کیا تو ہم سیلف ڈیفنس کریں گے ڈی آئی جی ایسٹ نے کہا ایکشن لیں گے ابھی تک کوئی ایکشن نہیں لیا گیا میڈیا ہماری حق کی بات دنیا تک پہنچائے میں پی ٹی آئی کراچی کا صدر ہوں میں تین دن انتظار کروں کا انصاف کیا جائے باعزت شہریوں کے ساتھ زیادتی برداشت نہیں کریں گے پولیس نے مجھے نہیں اس سسٹم کو گالی دی ہے اگر انصاف نہیں ملا عدالت میں جائیں گے۔
راجا اظہر نے کہا کراچی میں پولیس اسٹریٹ کرائم پر قابو پانے میں ناکام ہوچکی ہے شہرقائد میں 10 ماہ کے دوران 62 ہزارسے زائد کیس رپورٹ ہوئے ہیں دس مہینے میں 16 ہزار 777 موبائل فون چھینے گئے کراچی کے 39 ہزارسے زائد شہری موٹرسائیکلوں سے محروم ہوئے ہیں ایک ہزار 4 سو 89 شہریوں کی کاریں چوری کی گئیں دس ماہ کے دوران اغواء برائے تاوان کے 19 کیسز رپورٹ ہوئے شہرقائد میں بھتہ خوری کے 80 واقعات رپورٹ کیے گئے مختلف واقعات میں 478 شہری اپنی جانوں سے گئے جنوری سے اب تک 11 پولیس اہلکاروں نے جام شہادت نوش کیا دس ماہ میں 105 شہری ڈکیتی مزاحمت پر جان سے گئے ان جرائم پر پولیس کی کارکردگی کہیں نظر نہیں آتی کراچی میں اسٹریٹ کرائم میں اضافہ ہوا۔ راجا اظہر نے کہا کراچی میں بڑا جلسہ کر کے دکھائیں گے جلد اعلان کریں گے۔
قائم مقام جنرل سیکرٹری ڈاکٹر مسرور سیال نے کہا پاکستان کا آئین پاکستان میں رہنے والے شہریوں کے حقوق کے تحفظ کی ضمانت دیتا ہے ہر پاکستانی شہری کو حق ہے وہ کہیں بھی جاسکتا ہے کہیں بھی پر امن احتجاج کر سکتے ہیں ہم صوابی جلسے میں جارہے تھے سھراب گوٹھ پر پولیس نے ہم پر دھاوا بولا اور گرفتار کیا ہم آئین قانون پر چلتے ہیں ہم روڈ کی سائیڈ پر کھڑے تھے کیس بنایا کار سرکار میں مداخلت کی گئی ہے۔ پولیس نے آئین توڑا ہے پولیس پر کارروائی ہونی چاہیے تھی اس وقت پاکستان میں پی ٹی آئی کا جھنڈا سب سے بڑا ہتھیار سمجھا جارہا ہے اگر کوئی کلاشنکوف لیکر پورے شہر میں گھومے گا کوئی نہیں پکڑے گا اگر پی ٹی آئی کا جھنڈا لیکر گھومیں گے تو پولیس پکڑ لے گی۔ ڈاکٹر مسرور سیال نے کہا پ پ جمہوریت کی آڑ میں ڈکٹیٹرشپ کو پروان چڑھا رہے ہیں ہم ایسی جمہوریت کو نہیں مانتے جب بھی کوئی اپنے حقوق کے لیے نکلتا ہے ان پر ظلم کیا آتا ہے سول ڈریس میں کسی پولیس اہلکار کو حق نہیں کہ وہ ہم پر ڈنڈے برسائیں ہمارے ملک میں دہرا معیار ہے ہم اس دہرے معیار کے خلاف ہیں ملک میں آئین معطل ہے جمہوریت کو کمزور کرنے کی ترامیم لائی جارہی ہیں عوام کے حقوق کے لئے کوئی بھی قانون سازی نہیں کی جاتی ہمیں عمران خان کے نظریہ پر ایک جگہ جمع ہونا ہوگا جب عمران خان آخری کال دین گے ہم سروں پر کفن باندھ کر نکلیں گے۔
ارسلان خالد جنرل سیکریٹری کراچی نے کہا سندھ پولیس نے ظالمانہ روویہ اختیار کیا ان کو پی ٹی آئی کا بڑا خوف ہے ایک سازش کے تحت سادہ لباس افراد کے ذریعے کراچی والوں کی تزلیل کرائی جاتی ہے جو اس سازش کے پیچھے ملوث ہیں انہیں فوری نکالا جائے۔
ارسلان خالد نے کہا پولیس کے ساتھ لباس افراد کیوں ہوتے ہیں، یہی لوگ غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ہیں۔ تین اندر کے اندر آئی جی سندھ انصاف کریں پر امن شہریوں پر تشدد آئین و قانون کے خلاف ہے پولیس پر امن شہریوں کو مجرم بنانے میں لگی ہے اگر پولیس کے خلاف کارروائی نہ ہوئی تو ہم عدالت جائیں گے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.