قصبہ کالونی میں مقابلے میں مارے جانے والے دو ڈاکوں کے اہلخانہ نے مقابلہ جعلی قرار دے دیا
قصبہ کالونی میں مقابلے میں مارے جانے والے دو ڈاکوں کے اہلخانہ نے مقابلہ جعلی قرار دے دیا جس پر احتجاج بھی کیا گیا ، ایڈیشنل آئی جی کراچی نے ایس ایس پی ساوتھ کو انکوائری افسر قرار دیتے ہوئے واقعے کی باریک بینی سے تحقیقات کا حکم جاری کیا ۔تفصیلات کے مطابق پیر کے روز پیر آباد کے علاقے قصبہ کالونی میںمبارک شاہ نامی شخص کےگھر میںڈکیتی کرنےوالے دو ملزمان بلال اورنقاش پولیس مقابلے میں مارے گئے تھے ، مقابلے میں مارےجانےوالے ڈاکووں نے الزام عائد کیا کہ پولیس نے ایم کیو ایم پاکستان کے رکن اسمبلی نصیر کے دباو پر ہمارے بچوں کو جعلی مقابلے میں مارا ، معاملہ لڑکی کا چکر تھا جسے پولیس نے مقابلہ ظاہر کرکے مقابلے میں مار ڈالا ،جبکہ بلال اورنقاش کا ایک وائس نوٹ سامنے آیا اوریہ دونوں نہتےتھے انکے پاس اسلحہ بھی موجود نہیں تھا ، اس حوالے ایس ایس پی ویسٹ طارق الہی مستوئی نے بتایا کہ مذکورہ مقابلہ دن دیہاڑے ہوا تھا ، مقابلے کے دوران لوگوں کا ہجوم بھی تھا جنھوں نے دیکھا کہ ہلاک ملزمان مبارک شاہ کے گھر میں ڈکیتی کی واردات کرکے پڑوس کی چھت میں جاکر ایک بچی کو یرغمال بنارکھا ، پولیس نے انتہائی مہارت سے مقابلہ کرکے ڈاکووں کو ہلاک کیا ، انھوں نے ایک سوال کےجواب میں بتایاکہ رکن اسمبلی نصیر مذکورہ علاقے کے رہائشی ہے انھوں نے پولیس کو اطلاع دی تھی کہ انکے عقنب والی گلی میں ایک گھر میں ڈاکووں گھسے ہوئے ہیں ،اس اطلاع تک ہی انکا واسطہ تھاباقی جو الزامات عائد کئے جارہے ہیں وہ انکوائری میں سامنے آجائے گے، ایڈیشنل آئی جی کراچی جاوید عالم اوڈھو نے اس حوالےسے انکوائری افسر ایس ایس پی ساوتھ ساجد سدوزئی کو نامزد کیا ہے جو کہ انکوائری کرکے تین روز میں انکوائری رپورٹ پولیس چیف کو ارسال کرینگے اس میں معلوم ہوجائے گا کہ مقابلہ جعلی تھا یا اصلی ، انکوائری سے قبل کچھ بھی کہنا قبل ازقت ہوگا۔ok