بہادرآباد میں دو ہائی پروفائل کیسز کو حل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ، کراچی پولیس چیف
بہادرآباد میں دو ہائی پروفائل کیسز کو حل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ، یہ بات کراچی پولیس چیف جاوید عالم اوڈھو نے شہر میں ٹریفک حادثات کے ہوشباراضافے کے سبب ڈی آئی جی ٹریفک آفس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے صحافیوں کو بتایا کہ شہر میں بڑھتے ٹریفک حادثات کی وجہ سے ہنگامی پریس کانفرنس کی ضرورت پڑی ،روٹین سے ہٹ کر کچھ کرنا پڑے گا یہ بات میٹنگ میں طے ہوئی ،بڑھتے ٹریفک حادثات کی روکتھام کے لئے اقدامات اٹھائے جائیں گےتاکہ ٹریفک نظام میں بہتری آسکے،شہر میں جان لیوا 479 حادثات ہوئے، 345 ایف آئی آرز درج ہوئی،کچھ واقعات کی ایف آئی آر نہیں ہوتی،یا اپنی غلطی سے یا موٹر سائیکل پھسل جانے سے ہلاکت کی ایف آئی آر بھی درج نہیں ہوتی ہے۔جان لیوا حادثات میں بتدریج اضافہ ہوا ہے،بڑی وجہ سڑکوں کی تعمیرات، کنسٹریکشن میں تیزی اور سولڈ ویسٹ اور پورٹ میں ہیوی گاڑیوں کی آمدورفت سے حادثات میں اضافہ ہوا،ڈمپرز، واٹر ٹینکرز، منی باز، ٹرالرز اور بڑی گاڑیوں کا عمل دخل 50 فیصد حادثات میں ہوتا ہے،ہیوی گاڑیوں پر کنٹرول کرنا ہے،ہیوی ٹریفک کی لاپرواہی اور قوانین کی خلاف ورزی پر چالان بڑھائے گئے۔پولیس چیف کہتے ہے کہ ہم نے طے کیا کہ گرفتار ڈرائیوروں کو قابل ضمانت سیکشنز پر بھی تھانے سے ضمانت نہیں دیں گے،عدالت سے وہ ضمانت حاصل کریں،تقریبا 57 فیصد حادثات چھوٹی گاڑیوں ہا غفلت کے باعث ہوتے ہیں،حادثات میں کل 480 افراد کی جان ضائع ہوئی ان میں سے 50 فیصد کیماڑی، عربی اور ملیر میں ہوئے،کراچی پورٹ یا ملیر میں پورٹ قاسم کی جانب ہیوی ٹریفک کی آمدورفت زیادہ ہیں انہیں علاقوں میں حادثات زیادہ ہوئے ہیں۔7000 سے زائد ڈرائیوروں کو گرفتار کیا اور ساڑھے تین سو گاڑیوں کے خلاف مقدمات درج کیے گئے،کارروائیوں میں اضافے کی ضرورت ہے،میڈیا کے ذریعے لوگوں کو آگاہی دیں گے موٹر سائیکل سواروں کو بھی ،تیز رفتاری بھی حادثات کا سبب بنتی ہے،دس دن کی کمپین شروع کر نے والے ہیں موٹر سائیکل سواروں کے لئے ،ہیلمٹ کا رجحان بہت کم ہوگیا ،موٹر سائیکل میں بیک میرر کا استعمال بھی کم ہوگیا ہے،موٹر سائیکل سوار پر فنانشلی وزن نہیں ڈالنا چاہ رہے ہیں ،بڑے پیمانے پر کمپین چلائیں گے، این جی اوز کو بھی اس میں شامل کر رہے ہیں ،بیک میرر اور ہیلمٹ کے استعمال سے حادثات میں کمی لائی جاسکتی ہے ،صرف جرمانوں کے ذریعے انکی روک تھام نہیں چاہتے ،57 فیصد حادثات کی روکتھام کے لئے کام کرنا ہے،چالان کی رقم خطیر ہے اس لئے آگاہی دینا چاہتے ہیں،بڑی گاڑیوں کے خلاف کارروائی میں تیزی لائی گئی ہے امید کرتا ہوں کہ میڈیا کے تعاون سے ہم کمپین چلارہے ہیں ،احتیاط افسوس سے بہتر ہے،دن کے وقت ڈمپرز کا داخلہ بند کردیا گیا ہے لیکن سالڈ ویسٹ کو نہیں روکا جاسکتا اور زیر تعمیر ملیر ایکسپریس وے پر بھی ڈمپرز چل رہے ہیں،رات گیارہ بجے کے بعد ہیوی ٹریفک کو شہر میں داخلے کی اجازت ہوگی ،غفلت اور لاپرواہی آگ ڈرائیونگ کرنے والی گاڑیوں کے خلاف کارروائی میں۔ تیزی لائی گئی ہے،کرپشن کے حوالے سے زیرو ٹالرنس ہوگا،چوبیس گھنٹوں میں دس جانوں کا ضیاء نہیں ہوئی ،پچھلے دو ڈھائی ماہ میں ٹریفک حادثات میں اضافہ ہوا،ڈی ایل برانچ سے رابطہ کیا ڈمپر ایسوسی ایشن کو بھی بلایا ہے ،کوئی بڑی گاڑی تیز رفتاری نہیں کرے گی کریں گی تو خلاف ورزی پر چالان کے ساتھ ایف آئی آر درج ہوگی،کراچی پولیس چیف نے صحافیوں کے ایک سوال میں بتایا کہ کرائم رپورٹرندیم احمد قاتلانہ حملہ کے حوالے سے پولیس بھرپور کوشش کر رہی ہے 60 فیصد ڈیٹیکشن پر ہے۔ہائی پروفائل دو کیس ہوئے ہیں بہادر آباد میں ،ڈسٹرکٹ پولیس اور سی آئی اے دونوں کوشش کر رہے ہیں،ندیم احمد پر قاتلانہ حملے کا معاملہ بلائینڈ تھا لیکن حل کے لئے کوشش جاری ہے،ٹریفک رن کرنے کے لئے جو انفرااسٹرکچر چاہیے اسے بڑھانے کی ضرورت ہے ،ہم نے ٹریفک انفورسمنٹ کرنی ہے ،شہر میں انفرااسٹرکچر کا کام ہو یا پرائیویٹ سیکٹر میں کام بڑھنے سے بڑی گاڑیوں کا داخلہ بڑا ہے،سڑک کی مرمت کا کام ایسے ہو کہ عام کو مشکلات نہ ہوں، تین ماہ کئے دوران ساڑھے تین لاکھ چالان کیے گئے ،شہر میں ٹریفک جام کی بڑی وجہ کے الیکٹرک ہے،عوام بجلی کی عدم فراہمی پر احتجاج کرتے ہیں۔ بجلی کی عدم فراہمی کے باعث پانی کی بھی قلت ہو جاتی ہے،ہمارے پاس حادثات کی تعداد صرف سرکاری اسپتالوں سے آتی ہے،جب بھی کوئی انسانی کی جان جاتی ہے متاثرین ایف آئی آر درج کراتے ہیں،ہم حادثات کے فیگرز میں بھی تھرڈ پارٹی پر انحصار کرتے ہیں۔