پاکستان رینجرز سندھ نے سالانہ کارکردگی رپورٹ جاری کر دی

0

*پاکستان رینجرز (سندھ) نے سالانہ کارکردگی رپورٹ جاری کر دی ۔

 

 

پاکستان رینجرز (سندھ) نے 2024 میں مختلف آپریشن بھر پور طریقے سے انجام دیئے اور اپنے بیشتر اہداف حاصل کیے۔ ترجمان سندھ رینجرز

مینڈیٹڈ ڈومین سے منسلک آپریشنز میں پاکستان رینجرز (سندھ) اور پولیس نے مشترکہ طور پر سال 2024 میں دہشتگردی، ٹارگٹ کلنگ، اغوا ء برائے تاوان اور بھتہ خوری کے خلاف مجموعی طور102 آپریشنز کیے۔ترجمان

مختلف کاررائیوں کے دوران 142 ہائی پروفائل ملزمان کو گرفتار کیا گیا۔

گرفتار ملزمان میں فتنہ الخوارج، بلوچستان لیبریشن آرمی، بی ایل ایف، ٹی ٹی پی اور لیاری گینگ وار کے دہشتگرد بھی شامل۔ترجمان سندھ رینجرز

دہشتگردوں کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے مجموعی طور پر 87 آپریشن کیے گئے اور 109 دہشتگردوں کو گرفتار کیا گیا جن میں بدنام زمانہ محمد جاوید سواتی عرف بھائی جان، شاہد حسین عرف عمر، اکبر زیب خان، آصف عرف آصف دبئی، امتیاز مغیری، محمد علی عرف محمد، وسیم عرف ببلو، عبدالرحمان اور عبدالغفاروغیرہ شامل ۔ ترجمان سندھ رینجرز

بھتہ خوری کے خلاف مجموعی طور پر 14 آپریشن کیے گئے اور 32 بھتہ خوروں کو گرفتار کیا گیاجن میں حمید اللہ عرف ٹڈا، عبدالرحمان عر ف رحمان، محمد رفیق عرف تھتھا، فرحان عرف انڈین، سلمان عرف ملا عرف یاسین، محمد حارث عرف کلی، امیر حمزہ اور حارث عرف ناک کٹا جیسے مطلوب ملزم شامل ہیں۔ ترجمان سندھ رینجرز

اغواء برائے تاوان کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے اغواء کارمحمد خان کو گرفتار کیا گیا۔ ترجمان سندھ رینجرز

مندرجہ بالا کارروائیوں کے دوران 21 ہتھیار اور مختلف اقسام کا ایمونیشن بھی برآمد کیا گیا۔

پاکستان رینجرز (سندھ) اور پولیس نے خفیہ معلومات کی بنیاد پر اندرون سندھ میں مشترکہ 94 کارروائیوں کے دوران 197 ملزمان کو گرفتار کر لیاجن میں چاکر، خیر محمد، عطاء محمد جیسے بدنامِ زمانہ ڈاکو شامل ہیں جن پر سندھ گورنمنٹ کی جانب سے بھاری ہیڈ منی بھی مقرر کی گئی تھی۔ ملزمان کے قبضے سے مختلف قسم کے 68ہتھیار اور1854ایمونیشن برآمد کیا۔گرفتار ملزمان کو بمعہ اسلحہ وایمونیشن مزید قانونی کاروائی کے لیئے پولیس حکام کے حوالے کر دیا گیا۔ڈاکوؤں کے خلاف آپریشن اب بھی جاری ہے اور آئندہ آنے والے دنوں میں ڈاکوؤں کے خلاف گھیرا مزید تنگ کیا جائے گا۔ترجمان سندھ رینجرز

پاکستان رینجرز (سندھ) نے سال 2024 میں ڈکیتی، اسٹریٹ کرائم، منشیات فروشی اور جرائم پیشہ افراد کے خلاف مجموعی طور پر 617 آپریشنز کیے۔ترجمان

ڈکیتی اور اسٹریٹ کرائم کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے مجموعی طور پر 210 آپریشن کیے گئے اور 245 ڈکیتوں کو گرفتار کیا گیا۔

منشیات فروشی کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے مجموعی طور پر 252 آپریشن کیے گئے اور 332 منشیات فروش کو گرفتار کیا گیا۔ترجمان

جرائم پیشہ افراد کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے مجموعی طورپر 500 آپریشن کیے گئے اور 542 ملزمان کو گرفتار کیا گیا۔ترجمان

مندرجہ بالا کارروائیوں کے دوران 451ہتھیارجن میں 5 عدد ایس ایم جیز، 7 عدد رپیٹرز، 61 رائفلز اور 398 پستول شامل ہیں جبکہ 3879مختلف اقسام کا ایمونیشن برآمد کر لیا گیا۔ترجمان

کراچی اور اندرون سندھ میں منشیات فروشی کے خلاف آپریشن کے دوران مجموعی طور پر 103.6 ٹن منشیات برآمد کی گئی۔ جس میں 136کلو گرام حشیش، 9کلو گرام ہیروئن، 17کلو گرام آئس / کرسٹل، 1کلو گرام افیم، 15.5ٹن گٹکا اور 88 ٹن چھالیہ شامل ہے۔ ترجمان سندھ رینجرز

پاکستان رینجرز (سندھ)کی جانب سے کراچی اور اندرون سندھ میں لاء اینڈ آرڈر صورتحال کو کنٹرول کرنے کے ساتھ ساتھ مختلف ایونٹس کے انعقاد خاص طور پر IDEAS، پی ایس ایل، غیر ملکی کرکٹ ٹیموں کے دورہ پاکستان، مسلم اور دوسری کمیونٹیز کے مذہبی تہواروں کے دوران فول پروف سیکیورٹی بھی فراہم کی گئی۔ترجمان سندھ رینجرز

پاکستان رینجرز (سندھ) کی جانب سے انسدادِ اسمگلنگ کی مختلف کارروائیوں کے دوران مجموعی طور پر 1681495 لیٹر ایرانی تیل اور 45 گاڑیاں ضبط جبکہ 54 ملزمان کو گرفتار کر لیا۔گرفتار ملزمان کو بمعہ غیر قانونی ایرانی تیل اور گاڑیوں مزید قانونی کارروائی کے لیے کسٹم حکام کے حوالے کر دیا گیا ہے۔ضبط کیے گئے ایرانی تیل کی مالیت تقریباً 43 کروڑ روپے سے زائد ہے۔ترجمان

پاکستان رینجرز (سندھ) کی جانب سے اسمگلنگ کے خلاف مختلف کاروائیوں کے دوران نان کسٹم پیڈ اشیاء جس میں بھاری مقدار میں اسمگل شدہ سگریٹ،انڈین گٹکا، چھالیہ، کپڑا، کنفیشنری آئٹم، ٹائرز، شیمپو صابن،خشک دودھ، نمک، چینی اور مختلف نوعیت کی اشیائے خوردونوش برآمدکی گئیں جس کی مالیت کروڑوں روپے بنتی ہے۔ برآمد شدہ نان کسٹم پیڈاشیاء 113مزدہ ٹرکوں کے ذریعے مزید قانونی کارروائی کے لیے کسٹم حکام کے حوالے کر دی گئی ہیں۔برآمد کیے گئے نان کسٹم پیڈ اشیاء کی مالیت کروڑوں روپے ہے۔ترجمان

آپریشن کے دوران غیر قانونی ہائیڈرنٹس کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے 51 کو مسمارکرکے ملزمان کو حراست میں لیا گیا۔ دوران کارروائی 21 واٹر ٹینکرز بھی قبضے میں لے لیے گئے۔ گرفتار ملزمان کو مزید قانونی کارروائی کے لیے پولیس جبکہ واٹر ٹینکرز کو واٹراینڈ سیوریج بورڈ کارپوریشن کے حوالے کر دیا گیا۔ترجمان

74 آپریشن کے دوران249 غیر قانونی بور اور 12 پانی کے غیر قانونی کنکشن کو ختم کیا گیا۔

پاکستان رینجرز (سندھ) کی جانب سے شہریوں کے مسائل کے حل کے لیے قائم رینجرز مدد گار سیل میں متعدد شکایات موصول ہوئیں جن میں سے 65 شکایات کا ازالہ کیا گیا جبکہ 7 افراد کو زیرحراست لیا گیا۔ترجمان

پاکستان رینجرز (سندھ) کے جوانوں نے اپنے فرائض کی انجام دہی کے دوران 7 جوانوں نے جام شہادت نوش کیا جبکہ15 جوان زخمی ہوئے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.