منشیات فروشوں کے خلاف کریک ڈاؤن، پوش علاقوں میں ویڈ، آئس اور کوکین سپلائی کرنے والے گروہ بے نقاب
منشیات فروشوں کے خلاف کریک ڈاؤن، پوش علاقوں میں ویڈ، آئس اور کوکین سپلائی کرنے والے گروہ بے نقاب
کراچی — ایس ایس پی ایس ائی یو شعیب میمن نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فروری 2025 میں ہونے والے مصطفی عامر والا کیس کے بعد منشیات فروشوں کے خلاف بھرپور کریک ڈاؤن شروع کیا گیا ہے، جس کے مثبت نتائج سامنے آ رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ویڈ، کوکین اور آئس جیسی خطرناک منشیات اب صرف نچلے طبقے تک محدود نہیں رہیں بلکہ یہ پوش علاقوں میں بھی استعمال ہو رہی ہیں۔ لاہور، اسلام آباد اور کراچی سے منشیات کے منظم گروہ سرگرم ہیں، جو اعلیٰ سطح پر سپلائی نیٹ ورک چلا رہے ہیں۔
ایس ایس پی شعیب میمن نے انکشاف کیا کہ اسلام آباد سے تعلق رکھنے والے کچھ گروہ جوسر مشینوں میں ویڈ اور آئس چھپا کر مختلف شہروں میں بھیجتے ہیں، جبکہ تین مختلف گروہ کوکین کی ترسیل میں ملوث پائے گئے ہیں۔ ان گروہوں کے زیر استعمال روٹس کی شناخت کرلی گئی ہے اور ان پر اسنیپ چیکنگ کا آغاز کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے تعلیمی اداروں میں منشیات کے پھیلاؤ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ تعلیمی اداروں کے قریب سے منشیات فروشوں کو گرفتار کیا گیا ہے اور تعلیمی اداروں کی انتظامیہ سے کہا گیا ہے کہ کسی بھی مشکوک سرگرمی کی فوری اطلاع پولیس کو دی جائے۔
ایس ایس پی شعیب میمن نے بتایا کہ 2019 میں کورئیر کمپنیوں کے لیے ایس او پیز جاری کی گئی تھیں، جن میں سی سی ٹی وی کیمرے اور اسکیننگ مشینوں کی تنصیب کو لازمی قرار دیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ کورئیر کمپنیوں کی مدد سے منشیات کی ترسیل کی کئی کوششیں ناکام بنائی گئیں۔
آخر میں انہوں نے بتایا کہ کراچی میں سرگرم چھ گروہوں کو مکمل طور پر ختم کر دیا گیا ہے اور پولیس کی کارروائیاں آئندہ بھی جاری رہیں گی۔