ناظم آباد پائلٹ اسکول کے گیٹ پر لرزہ خیز قتل کا معمہ حل — خاندانی دشمنی اور مالی تنازعہ وجہ بنی، دو سگے بھائی گرفتار
کراچی: ناظم آباد پائلٹ اسکول کے گیٹ پر 14 مئی کو ہونے والے دل دہلا دینے والے قتل کی گتھی پولیس نے سلجھا لی۔ ایس ایس پی ڈسٹرکٹ سینٹرل کے مطابق واقعہ خاندانی دشمنی اور مالی لین دین کے تنازع کا نتیجہ نکلا، پولیس نے واردات میں ملوث دو سگے بھائیوں شاہد اور اقبال کو گرفتار کر لیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق علی الصبح ناظم آباد پائلٹ اسکول کے گیٹ پر اس وقت فائرنگ کا واقعہ پیش آیا جب راشد نامی شہری اپنی کمسن بیٹی آمنہ کو اسکول چھوڑنے آیا تھا۔ حملہ آوروں کی اندھا دھند فائرنگ کے نتیجے میں راشد موقع پر جاں بحق ہو گیا، جب کہ اس کی بیٹی آمنہ سر پر گولی لگنے سے شدید زخمی ہو گئی۔
ناظم آباد پولیس نے واقعے کا مقدمہ درج کر کے تفتیش کا آغاز کیا۔ ابتدائی طور پر واقعہ ٹارگٹ کلنگ کا شاخسانہ معلوم ہوتا تھا، تاہم پولیس نے جدید ٹیکنیکل ذرائع، سی سی ٹی وی فوٹیج اور انٹیلیجنس معلومات کی مدد سے واردات میں ملوث ملزمان تک رسائی حاصل کی۔
تفتیش کے دوران گرفتار ملزمان شاہد اور اقبال نے انکشاف کیا کہ مقتول راشد، ملزم شاہد کا سابق بہنوئی تھا۔ راشد اور اس کے مرحوم والد نے طلاق سے قبل ملزم سے 24 لاکھ روپے لیے تھے، جو واپس کرنے سے انکاری ہو گئے تھے۔ یہ مالی تنازع وقت کے ساتھ ذاتی رنجش میں بدل گیا، جس نے بالآخر اس ہولناک قتل کو جنم دیا۔
پولیس کے مطابق دونوں ملزمان نے راشد کو سبق سکھانے کے لیے اس وقت نشانہ بنایا جب وہ اپنی بیٹی کے ہمراہ بے خبر حالت میں اسکول پہنچا۔ پولیس نے گرفتار ملزمان کے قبضے سے آلہ قتل بھی برآمد کر لیا ہے، جب کہ واردات کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی پولیس کے پاس موجود ہے، جو ملزمان کے جرم میں ملوث ہونے کا ٹھوس ثبوت فراہم کرتی ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ کیس کی مزید تفتیش جاری ہے اور ملزمان کو جلد عدالت میں پیش کیا جائے گا۔